اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نیب کی طرف سے ریکارڈ نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین شہباز شریف کہتے ہیں کہ ان کے مقدمات میں تو فوری ریکارڈ مل جاتا ہے۔ فنڈ ز کے غیر فانونی اجرا پر خواجہ آصف ایوی ایشن حکام پر برس پڑے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے زیر صدارت پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے نیب کی جانب سے ریکارڈ نہ ملنے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف تو ریکارڈ فوری مل جاتا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سول ایوی ایشن کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا۔ کمیٹی رکن خواجہ آصف کہا کہ سیالکوٹ کا ایئرپورٹ 350 افراد نے 4 ارب روپے میں بنایا۔ اسی دوران سول ایوی ایشن والے ملتان ایئرپورٹ کا صرف ٹرمینل 35 ارب میں بنا رہے تھے۔ نیو ائیر پورٹ کی تعمیر میں 20 ارب روپے کے جوائنٹ وینچر معاہدے میں خلاف قواعد کمپنی کا نام تبدیل کر دیا گیا۔
اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خلاف ضابطہ ادائیگیوں اور سرکاری اداروں کو بغیر ٹینڈر ٹھیکے دینے پر اراکین میں اختلاف پایا گیا۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اگر قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچا تو ایسے معاملات نیب اور ایف آئی اے کے حوالے نہ کیے جائیں۔