اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے خلاف قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، اسد قیصر کو اجلاس کل تک ملتوی کرنا پڑ گیا۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ سربراہ کو گھسیٹا جائے تو کیا جگ ہنسائی نہیں ہوگی ؟ سیاستدانوں کے علاوہ اور کسی کا احتساب نہیں ہوتا، ہم ایک دوسرے کیلئے ہی مصیبت بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا جس طرح سراج درانی گرفتار ہوئے، یہ نیا پاکستان ہے ؟ سپیکر صاحب ! یہ نیا پاکستان ہے، آپ کو بھی ڈرنا چاہیئے، ہوسکتا ہے کل آپ وزیراعلیٰ کو بھی پکڑ لیں، جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی نے عوام کیساتھ ملکر جہدوجہد کی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا ایک منتخب ایوان کے سپیکر کو گھسیٹ کر آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، آغا سراج درانی کے خاندان کی ایک سیاسی تاریخ ہے، ہو سکتا ہے سراج درانی کسی چیز میں ملوث ہوں لیکن ایسا رویہ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا پنجاب اسمبلی کے رکن کی گرفتاری بھی غلط ہے، کل ایک منتخب سپیکر کے گھر پر 12 گھنٹے تک نیب ٹیم رہی، آغا سراج درانی کے گھر کی گھنٹوں تلاشی لی گئیں۔