اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ایم ڈی پی ٹی وی کے معاملے پر سلیکشن بورڈ تشکیل دے کر دو ہفتوں میں مستقل بنیادوں پر تعیناتی کی ہدایت کر دی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ارشد خان نے ایم ڈی بننے کیلئے لابنگ کی اور سفارشیں کروائیں جس کا نقصان ادارے کو ہوا۔
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کے زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی کیخلاف ورکرز یونین کی شکایات اور مستقل سربراہ کی تعیناتی کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان نے موقف اپنایا کہ وہ اپنی تقرری کا دفاع نہیں کرنا چاہتے لیکن واضح رہے کہ انہیں حکومت اور بورڈ نے تعینات کیا، تنخواہ کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کنفیوز ہیں، اگر وہ مایوس ہیں تو استعفیٰ دیں، حکومت کی پالیسی ہے کہ سرکاری ٹی وی پر اپوزیشن کو حکومت کے برابر وقت دیا جائے تاہم قائم مقام ایم ڈی نے ایسے فیصلوں کو ختم کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی نے بورڈ ممبر اور ایم ڈی بننے کیلئے کافی لابنگ کی اور اوپر سے بڑی سفارشیں بھی کروائیں، لابنگ کا نقصان ادارے کو ہوا۔ ارشد خان نے اپنے تعارف میں نہیں بتایا کہ وہ دو بار برطرف ہو چکے ہیں۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر بے نامی چیکس جاری کیے جس پر بورڈ اور ایم ڈی کو نوٹس جاری کرینگے۔
چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دیئے کہ عہدے حاصل کرنے کے لیے لوگ لابنگ کرتے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی سرکاری ٹی وی کے سربراہ کی تقرری کیلئے سلیکشن بورڈ آج ہی تشکیل دیا جائے جو دو ہفتوں میں قانون کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کرے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ سلیکشن بورڈ پی ٹی وی کے ایم ڈی سمیت دیگر عہدوں پر بھرتیوں کا مجاز ہوگا۔ ایک ہفتے کے اندر نئی آسامیوں پر بھرتیوں کے لیے انٹرویو کیے جائیں گے۔