لاہور: (دنیا نیوز) نیب ٹیم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے 96 ایچ ماڈل ٹاؤن دوبارہ پہنچ گئی، مجسٹریٹ اور پولیس کی بھاری نفری شہباز شریف کی رہائشگاہ کے باہر موجود ہے، رینجرز بھی پہنچ گئی، گھر میں گھسنے کیلئے سیڑھیاں منگوالی گئیں۔
پولیس نے شہباز شریف کے گھر کا محاصرہ کرلیا۔ پولیس اور مسلم لیگ ن کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، لیگی کارکنان پولیس کی رکاوٹیں عبور کر کے گھر کے سامنے پہنچ گئے۔ متوالوں کی شہباز شریف کی رہائش گاہ کے باہر نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
حمزہ کو ہر حال میں گرفتار کرنیکا اعلان
ادھر نیب ٹیم نے ہر حال میں حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کا اعلان کر دیا۔ نیب ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے گھر میں جانے کیلئے سیڑھیاں منگوالی ہیں، رات یہیں گزارنا پڑی تو گزاریں گے، گرفتار کر کے جائیں گے، حکومتی وزرا نے وارنٹ کی صورت میں گرفتاریاں دیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نیب چوہدری اصغر نے مزید کہا حمزہ شہباز گھر میں نہ چھپیں، باہر آکر گرفتاری دیں، چادر اور چار دیواری کا تحفظ کریں گے، حمزہ بھائی سے گزارش ہے خود ہی باہر آجائیں، نامور سیاستدان گرفتاری سے بچنے کیلئے بھاگ رہے ہیں، اندر جانے دیا جا رہا ہے نہ رابطہ کیا جا رہا ہے، حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے قانونی تقاضے پورے کر کے آئے ہیں۔
عبوری ضمانت کے لئے درخواست
دوسری جانب حمزہ شہباز نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر دی۔ جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں2 رکنی بنچ 8 اپریل کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز نے دائر کی۔ درخواست میں ڈی جی نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے غیر قانونی طور پر چھاپہ مارا، ہائیکورٹ نیب کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا کہہ چکی ہے اور ہائیکورٹ کے حکم بھی موجود ہے لیکن نیب نے احکامات ہر عمل درآمد نہیں کیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز نے اندورن اور بیرون ملک تمام اثاثے ظاہر کر دئیے ہیں، کسی قسم کے آمدن سے زائد اثاثے نہیں بنائے، نیب کے الزامات بے بنیاد ہیں، نیب کے ساتھ تفتیش میں مکمل تعاون کیا جا رہا ہے، اس کے باوجود نیب غیر قانونی طور پر ہراساں کر رہی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب کو ہراساں کرنے سے روکے اور وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کر کے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
محافظوں کیخلاف مقدمہ درج
نیب حکام نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف لاہور ماڈل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا۔ مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت، تشدد اور اسلحہ تاننے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
مقدمہ نیب کے ڈرائیور ممتاز حسین کی مدعیت میں حمزہ شہباز کے ذاتی گارڈ کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے مطابق نیب کی جانب سے ملزم حمزہ شہباز ولد شہباز شریف کے گھر گرفتاری کے لیے نیب افسران کے ہمراہ چھاپہ مارا، چھاپہ کے دوران حمزہ شہباز کے گارڈ نے اسلحہ تان لیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے گارڈز نے نیب ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گاڑی سے اتار کر زدو کوب کیا۔ نیب حکام نے واقعے کے خلاف گزشتہ روز درخواست جمع کروا دی تھی جس پر آج باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پنجاب حکومت کا موقف
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا کہنا ہے نیب آزاد ادارہ ہے وہ کارروائی سے متعلق ہمیں بتانے کا پابند نہیں، نیب نے تحریک انصاف کے لوگوں کو بھی گرفتار کیا، حکومت کے پاس نیب کو روکنے کا اختیار نہیں۔
شہباز گل نے کہا حکومت کی ذمہ داری امن و امان قائم رکھنا ہے، کسی کو قانون کو توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر نیب کے پیچھے حکومت ہوتی تو یہ کل ہی گرفتار ہو جاتے، ہم پر یہ اعتراض ہے کہ ہم نے ان لوگوں پر صحیح ہاتھ نہیں ڈالا۔
ن لیگ کا ردعمل
احسن اقبال نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تمام کارروائیاں ایجنڈے پر کی جا رہی ہے، ندیم افضل اور فواد چودھری جتنی اچھی ترجمانی نیب کی کرتے ہیں اتنی اچھی پارٹی کی بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا حکومت معاشی میدان میں ناکام ہوچکی ہے، توجہ ہٹانے کیلئے ایسی کارروائیاں کر رہی ہیں، ہم نے مشرف کا مارشل لا دیکھا ہے، عمران خان کا مارشل لا بھی دیکھ لیں گے، انتقامی ہتھکنڈوں سے اپوزیشن اپنا بیانیہ نہیں بدلیں گی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا غلط روایات نیب پیدا کر رہا ہے، حمزہ شہباز ہر پیشی پر نیب کے سامنے پیش ہوئے، اگر نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا ہے تو وہ لاہور ہائیکورٹ میں جائے۔ انہوں نے کہا ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام لازم ہے، ن لیگ نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک جنرل اوبزرویشن ہے۔
نیب لاہور کا موقف
نیب لاہور نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کا اقدام قانونی ہے، سیاست کی نذر نہ کیا جائے، حمزہ شہباز قانون ہاتھ میں نہ لیں، گرفتاری دے دیں۔ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ قانونی اور ہر لحاظ سے قابل عمل ہیں، نون لیگ کے ورکرز اور گارڈ اپنے سیاسی رہنماؤں کی آشیر باد پر ماحول کو خراب کر رہے ہیں اور کار سرکار میں مداخلت کے مرتکب ہو رہے ہیں
نیب لاہور کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ قانونی ہیں، قانون کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں، نیب کی جانب سے وارنٹ آف اریسٹ پر عملدرآمد اور موجودہ سکیورٹی حالات کے پیش نظر رینجرز کو طلب کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے، ملزم حمزہ شہباز کو باقاعدہ آگاہ کیا جاتا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں اور قومی ادارے سے تعاون کرتے ہوئے گرفتاری دے دیں۔