اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار بھٹو ہاؤس کے ملازم ندیم بھٹو کو 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
ملزم کمرہ عدالت میں رو پڑا اور کہنے لگا کہ وہ تو ایک غریب ملازم ہے، پیسے کہاں سے آئے؟ مالکان سے پوچھیں۔ فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ ان سے بھی پوچھیں گے۔
ملزم کمرہ عدالت میں رو پڑا اور موقف اپنایا کہ وہ تو ایک غریب ملازم ہے، وکیل بھی نہیں کر سکتا، پتا نہیں تھا جعلی اکاؤنٹس سے پیسے آ رہے ہیں، غریبوں کو کوئی نہیں پوچھتا، مالکان سے پوچھیں پیسے کہاں سے آتے تھے؟
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ اُن سے بھی ضرور پوچھیں گے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ ملازم ہے لیکن ان کے اکاؤنٹ میں 74 لاکھ 50 ہزار روپے آئے، ملزم نے کہا کہ یہ پیسے گھر کے خرچ کے لئے آتے تھے۔
فاضل جج نے کہا کہ کیا گھر کا خرچ چلانے کے لئے اتنے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے؟ تو کیا آپ کو پتا نہیں تھا کہ اتنے پیسے کہاں سے آ رہے ہیں؟ یہ کوئی مذاق تو نہیں ہے، مجھے یہ بتاؤ اتنے پیسے چھوڑے کہاں ہیں کیا کیا ان پیسوں کا؟ کُل 74 لاکھ روپے آپ کے اکاؤنٹ میں آئے ہیں، آپ کی جیب سے ہیروئن نکل آئے تو قصور وار کون ہوگا؟
جس پر ملزم نے کہا کہ ظاہر ہے قصور میرا ہوگا، میں سمجھا گھر کے مالک پیسے بھیج رہے ہیں، مجھے نہیں پتا تھا کہ پیسے کون بھیج رہا ہے، میں تو ایک چھوٹا سا ملازم ہوں، بھٹو ہاؤس میں 20 ہزار روپے پر کام کر رہا ہوں، یہ تو جے آئی ٹی میں معاملہ کھلا تو پتا چلا کہ اکاؤنٹس میں گڑ بڑ تھی۔
احتساب عدالت نے ملزم کو 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔