کراچی: (دنیا نیوز) نرسوں نے سندھ اسمبلی جانے کی کوشش کی، احتجاج کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور مریض دونوں ہی مشکلات کا شکار رہے۔
سندھ بھر میں جاری نرسوں کے احتجاج کے سبب اسپتال انتظامیہ ہی نہیں ڈاکٹرز اور مریض بھی مشکلات کا شکار ہو گئے۔ گزشتہ 9 روز سے کراچی پریس کلب کے باہر بیٹھی نرسوں نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز، آئی سی یو اور آپریشن تھیٹرز کا بھی بائیکاٹ کر دیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹرز دہرے فرائض انجام دینے پر مجبور ہیں۔
جمعہ کے روز نرسز کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں سندھ اسمبلی جانے کی کوشش بھی کی گئی لیکن پولیس نے رکاوٹیں لگا کر مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر تک موخر ہونے کی وجہ سے نرسوں کو مایوس پریس کلب لوٹنا پڑا۔ نرسوں کا کہنا ہے کہ اپنے مطالبات کی منظوری تک ہسپتالوں میں کام بند اور احتجاج جاری رہے گا۔
ادھر محکمہ صحت نے نرسوں کے مطالبات کے حل کیلئے سات رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر نرسنگ، پرنسپل نرسنگ لیاقت آباد سمیت نرسنگ رہنما شامل ہیں۔ کمیٹی محکمہ خزانے سے مشاورت کرکے اپنی تجاویز سات دن کے اندر دے گی۔