اسلام آباد: (دنیا نیوز) جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے مرکزی ملزم میاں طارق کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔
میاں طارق کو اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم کے وکیل نے دلائل دیئے کہ انہیں ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی ہی نہیں دی گئی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ عدالت میں ہی ایف آئی آر لے کر پڑھ لیں۔
تفتیشی افسر بولے کہ ایف آئی اے کو ملزم کے قبضے سے ملنے والی یو ایس بی سے بھی مواد ملا ہے۔ اس کی رپورٹ کا جائزہ اور ملزم سے تفتیش کرنی ہے۔ اس لئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ ملزم نے اپنے ساتھیوں کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔ ویڈیو کی فرانزک رپورٹ مثبت آئی ہے۔
ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کو دس جولائی کو پکڑا گیا جبکہ دو روز بعد سے موکل کا بیٹا لاپتہ ہے۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی لاپتہ ہے تو مناسب فورم سے رجوع کیا جائے۔ عدالت نے ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم پر جسمانی تشدد نہ کیا جائے اور پیر کے روز دوبارہ پیش کیا جائے۔