لاہور: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کرتار پور راہداری پر تکنیکی معاملات مکمل ہوچکے، بھارت کو لچک کا مظاہرہ کرنا ہوگا، نومبر میں راہداری کھول دیں گے، معاہدے پر آخری میٹنگ پاکستان میں ہوگی۔
کرتار پور راہداری پر پاک، بھارت مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہوگیا، راہداری کے حوالے سے متعدد تصفیہ طلب نکات طے پاگئے۔ کرتار پور راہداری پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے 19 رکنی وفد کی قیادت ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کی۔ بھارتی سرحد کے اندر اٹاری کے مقام پر ہونے والے مذاکرات میں کرتار پور راہداری کے حوالے سے تصفیہ طلب اُمور پر بات چیت ہوئی، مذاکرات کے اختتام پر پاکستانی وفد کے سربراہ ڈاکٹر فیصل نے مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر فیصل کی طرف سے بتایا گیا کہ بھارت کی طرف سے جو ڈوزئیر بھیجا گیا تھا، اُس کا جواب جمع کرا دیا گیا ہے اب بھارت کو اپنے موقف میں لچک دکھانی چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کرتار پور راہداری پر 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید بتایا گیا کہ کرتار پورآنے والے سکھ یاتریوں کو کارڈز جاری کیے جائیں گے۔