آزادی مارچ پر حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات ختم، ڈیڈ لاک برقرار

Last Updated On 26 October,2019 09:45 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔ حکومت نے عدالتی فیصلوں کے مطابق پریڈ گراؤنڈ کے علاوہ کسی بھی جگہ پر آزادی مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

اپوزیشن نے ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک کا مطالبہ کیا جو مسترد کر دیا گیا۔ میاں افتخار حسین کہتے ہیں جو حکومت جگہ کا تعین نہیں کر سکتی، وہ کوئی بات کیا کرے گی۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پریڈ گراونڈ یعنی ڈیموکریسی پارک کے علاوہ اسلام آباد میں کسی بھی جگہ آزادی مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

رہبر کمیٹی نے تجویز دی تھی کہ وہ ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک میں آزادی مارچ کرنے کو تیار ہیں جس کی منظوری کے لئے حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے منظوری لینے گئی، واپسی پر پرویز خٹک اور اکرم درانی نے میڈیا کو بتایا کہ جگہ پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

رہبر کمیٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے بتایا اپوزیشن نے لچک دکھائی تھی کہ ڈی چوک کی بجائے چائنا چوک میں آزادی مارچ کرلیتے ہیں مگر حکومت وہ بھی نہ مانی۔

اسد عمر نے غیر رسمی گفتگو میں بتایا اپوزیشن کے لئے حکومت اپنے آپ پر توہین عدالت کیسے لگوا سکتی ہے عدالتی فیصلے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو منظور ہونے چاہیں۔ فریقین نے ڈیڈ لاک کے باوجود رابطے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔