لاہور (دنیا نیوز) عدالت نے حکومت مخالف تقریر کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اعوان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
ضلع کچہری کی عدالت کے ڈیوٹی مجسٹریٹ سلمان آصف نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت خارج کی۔
ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس اس مقدمے کے اندراج کا اختیار ہی نہیں رکھتی، قانون کے تحت گورنمنٹ اگر کسی کو گرفتارکرنا چاہے تو تحریری طور پر پولیس کو اندراج مقدمہ کے لیے لکھے گی، اگر کوئی شخص حکومت کے خلاف کوئی تقریر کرے تو پولیس براہ راست گرفتار نہیں کر سکتی۔
لیگی رہنما کے وکیل فرہاد علی شاہ نے موقف اپنایا کہ اگر ایسا کوئی بیان دیا بھی جاتا تب بھی مراسلہ لکھا جانا تھا گرفتاری نہیں ہوسکتی، کہیں کوئی اجازت نامہ، کہیں تحریری حکم نامہ، کہیں اختیارات کی منتقلی کا مراسلہ نہیں ملتا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل کو اہلیہ کے کیسز کی پیروی سے روکنے کے لیے جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا، پر امن احتجاج کا حق قانون خود دیتا یے، پورے کیس میں 16 ایم پی او کا کہیں اطلاق نہیں ہوتا۔ ,
دلائل مکمل ہوئے تو عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جبکہ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر رائے مشتاق عدالت میں پیش نہ ہوئے تھے۔
عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت کی اپیل مسترد کر دی۔
یاد رہے کہ ن لیگی رہنما پر ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریرکے حوالے سے 11 اکتوبر کو مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انہیں 22 اکتوبر کو لاہور آتے ہوئے راوی ٹول پلازہ کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔