سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا آج 88 واں روز ہے، وادی کو سرکاری طور پر دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ جموں و کشمیر اور لداخ پر مبنی دونوں حصوں پر اب دہلی سرکار براہ راست حکومت کرے گی۔
مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے مسلسل لاک ڈاؤن، پابندیاں جاری دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ تعلیمی اداروں کی عمارتوں پر تالے پڑے ہیں۔ کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔
بھارت نے مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اس کی ریاستی حیثیت ختم کر دی۔ لداخ اور جموں وکشمیر پر اب دہلی کی براہ راست حکومت ہے۔
مودی سرکار کے گھناؤنے منصوبے کے مطابق ایک کروڑ بائیس لاکھ افراد پرمشتمل جموں و کشمیر کو ایک یونین جبکہ تین لاکھ نفوس کے حامل لداخ کو الگ یونین کا درجہ دے دیا گیا ہے۔