اوچ شریف: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دباؤ کے باوجود اصولوں پر کمپرومائز نہیں کریں گے، ہم عوام کے مسائل کے حل کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔
اوچ شریف میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آزادی مارچ میں عوام کٹھ پتلی کو گھر بھیجنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔ ہم نے مولانا کا جلسے کی حد تک ساتھ دیا، اگر دھرنے میں بیٹھنا پڑے گا تو پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کی اجازت چاہیے ہوگی۔ کارکن مشورہ دیں، کیا ہمیں بھی دھرنے میں شامل ہونا چاہیے؟ اگرآپ مشورہ دیں توآپ کی تجاویز سی ای سی میں رکھوں گا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ غریب اور عوام دشمن حکومت ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ غریب کو روزگار دیا۔ دوسری جانب غریب دشمن حکومت نے غریبوں کے بجائے امیروں کو ریلیف دیا۔ ہم عوام کے ووٹوں سے عوامی حکومت بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے۔ ملک میں بجلی، گیس اور ڈالر بھی مہنگا ہو چکا ہے۔ موجودہ حکومت نے عوام کو مہنگائی کی سونامی میں دھکیل دیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے الزام عائد کیا کہ حکومت تاجر اور صعنتکاروں کے خلاف نیب کو استعمال کر رہی ہے۔ بجٹ نے ہر طبقے کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کے وزیر خزانہ اور گورنر سٹیٹ بینک کا فیصلہ کرتا ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو عوام فیصلہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینے والے کو چور کہا جاتا ہے۔ ٹیکس ضرور لیں لیکن بزنس کمیونٹی کو تنگ نہ کیا جائے۔ آصف زرداری نے کہا تھا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اس وقت حکومت نے ہماری بات نہیں مانی، اب تو وفاقی کابینہ اور بزنس کمیونٹی بھی یہی بات کر رہی ہے۔
بلاول نے ایک مرتبہ پھر اپما عزم دہرایا کہ دباؤ کے باوجود اصولوں پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔ ہم جھکیں گے نہیں، عوام کے مسائل کے حل کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔