کراچی: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے پلان بی کے مطابق کراچی سمیت ملک کے کئی حصوں میں شاہراہیں دوسرے روز بھی بند ہیں، خیبرپختونخوا میں بھی 4 مقامات پر دھرنا کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
کراچی میں حب ریور روڈ پر جمعیت علمائے اسلام کا دھرنا دوسرے روز میں داخل ہوگیا۔ سندھ اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمد و رفت جزوی طور پر بند ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
گھوٹکی میں بھی نیشنل ہائی وے پر کارکنوں نے دھرنا دیا ہوا ہے، ٹریفک معطل ہے، بارش کے باعث مظاہرین نے قومی شاہراہ پر ٹینٹ لگالئے، سڑک کنارے کھڑی گاڑیوں میں پڑا سامان بھی بھیگ گیا۔
تونسہ شریف میں انڈس ہائی وے پر پل کھڈ بزدار بند ہے، نوشہرہ جی ٹی روڈ پر حکیم آباد کے مقام پر کارکنوں کا دھرنا ہے، دھرنے کے شرکا نے بارش سے بچنے کے لیے ٹینٹس کا انتظام کرلیا۔
لوئر دیر میں بارش کے باوجود پل چوکی چکدرہ میں کارکن سڑک پر بیٹھے ہیں، مین شاہراہ پر دھرنے کے باوجود متبادل روٹس پر ٹریفک رواں دواں ہے۔ مانسہرہ شہر میں سابقہ ٹول پلازہ سے شاہراہ ریشم کو بھی بند کر دیا گیا۔
بنوں میں انڈس ہائی وئے پر بھی دھرنا جاری ہے، شہری متبادل راستے استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جے یو آئی ف کے کارکنوں کا دھرنا جاری ہے، کراچی کوئٹہ ڈی جی خان شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے، 18 نومبر کے بعد پورے صوبے میں لاک ڈاؤن کا پلان ہے۔