لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کے ساتھ' کا کہنا ہے کہ امن و استحکام اور معاشی استحکام کی جانب پیش قدمی ملک دشمن عناصر کو ایک آنکھ برداشت نہیں ہو رہی، اس صورتحال میں پاکستان کے ازلی دشمن تلملا رہے ہیں، اس کی مختلف وجوہات ہیں۔
مثال کے طور پر اختتام ہفتہ پر آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کی معیشت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف نے اپنے پروگرام میں پاکستان کی پیش قدمی کو سراہا، اسی دوران پاکستان میں کبڈی کا ورلڈ کپ ہوا ہے، اسی ہفتے پاکستان سپر لیگ کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ یہ بڑا زبردست ٹورنا منٹ ہے۔ اس میں انٹرنیشنل کھلاڑی آرہے ہیں، علاوہ ازیں، ایف اے ٹی ایف کے معاملات میں پاکستان کی بڑی پیش قدمی نظر آ رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی تسلی کرانے کے لئے پاکستان نے متعدد اقدامات کئے ہیں اور پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے میں ان کا بڑا کردار ہے۔
مزید بر آں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی پاکستان میں موجودگی میں عالمی پناہ گزیں کانفرنس ہوئی جس میں انٹرنیشنل ڈیلی گیٹ موجود تھے، افغان امن عمل میں پاکستان کا بڑا کلیدی کردار ہے۔ اس وقت امریکا اور طالبان امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، پچھلے مہینے امریکی جریدے فوربس نے پاکستان کو دنیا کے دس بہترین سیاحتی ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ یہ بھی پاکستان کے بہتر امیج کی ترجمانی ہے۔ ان واقعات سے عیاں ہے کہ ہم بہتر ہو رہے ہیں کچھ عرصہ پہلے برطانیہ نے پاکستان پر اپنی ٹریول ایڈوائزری ختم کر دی تھی، اس دوران یورپی یونین نے پاکستان پر پابندیاں کم کی ہیں، امریکا سے بھی اسی قسم کی اطلاعات ہیں۔ یہ ماحول دشمن کے تلملانے اور اسے بے قابو کرنے کے لئے کافی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اس پس منظر میں کوئٹہ میں دہشت گرد حملہ ہوا ہے۔ یہ اس وجہ سے ہوا ہے کہ کل ہی یہ دیکھا گیا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاص طور پر دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی کامیابیوں کو بھرپور انداز میں سراہا تھا اور کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو ماننا ہو گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کی ان کامیابیوں کو دل سے تسلیم کرتے ہوئے اس کے ثبوت کے طور پر کہا کہ اقوام متحدہ نے ایک بار پھر پاکستان کو فیملی سٹیشن قرار دے دیا ہے۔
میزبان کہتے ہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ پاکستان کے ازلی دشمن ان چیزوں کو ہضم کر لیں۔ دشمن نے آج پھر کوئٹہ میں دہشت گردی کی ایک مایوس کن کوشش کی ہے۔ کوئٹہ کا ہی مقام ہے جہاں دہشت گرد افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کی جنگ جیت رہا ہے اور اس کے مخالفین اپنی بقا کی آخری جنگ کرتے نظر آرہے ہیں۔ پاکستانیوں کے لئے حوصلہ مند رہنا ضروری ہے کیونکہ اس سرنگ کے آخر میں ہمیں روشنی نظر آرہی ہے اور یہ ہمیں امید دیتی ہے کہ پاکستان کے حالات بہتر سے بہتر ہوں گے، یہ مٹھی بھر لوگ ہیں جو دہشت گردی کر رہے ہیں۔ پاکستان پوری دہشت گردی پر قابو پا چکا ہے یہ بھی اپنے انجام کو پہنچیں گے۔