کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس کے اخراج سے 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔ فوکل پرسن محکمہ صحت سندھ ڈاکٹر ظفر مہدی نے ہلاکتوں میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دو روز میں 14 اموات ہوئیں۔
کراچی کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس کا اثر ختم نہ ہوسکا۔ لوگوں کو بدستور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، لیکن گیس پھیلی یا کیمیکل ؟ معمہ تاحال حل نہ ہوسکا۔ متاثرہ علاقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سانس لینے میں تکلیف ہے، پولیس نے واقعے کا مقدمہ قتل بلا سبب اور زہر خورانی کی دفعات کے تحت درج کرلیا۔
ادھر وزیراعلی سندھ نے گزشتہ رات ہنگامی اجلاس اور کیماڑی کا دورہ بھی کیا، مریضوں کے اہلخانہ سے بات چیت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو بہترین علاج کی ہدایت کی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج سڑک بند کر دی، مظاہرین نے جیکسن مارکیٹ کے باہر دھرنا دے دیا اور مطالبہ کیا کہ گیس سے ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات کی جائے، مرنیوالے افراد کے اہلخانہ کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔
صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ نے کہا رپورٹس آنے سے قبل حتمی طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ زہریلی گیس کہاں سے آرہی ہے، سندھ حکومت اپنا کردار ادا کر رہی ہے، تمام ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ ہے، سندھ حکومت ایسا لائحہ عمل تیار کر رہی ہے کہ تمام کیمیکلز کمپنیز کو شہر سے دور شفٹ کیا جائے گا۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ زہریلی گیس کے حوالے سے تمام نمونے لے لئے گئے ہیں، زہریلی گیس سے 14 کے قریب اموات اور 250 سے زائد افراد متاثر ہیں، سندھ حکومت نے اپنی پوری توجہ شہریوں کی جان بچانے اور زہریلی گیس کے اخراج کا پتہ لگانے میں مرکوز کی ہوئی ہے۔