اسلام آباد: (دنیا نیوز) کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے پاکستان نے اقدامات تیز کر دیئے، ایران سے لوٹنے والے 91 زائرین کی تلاش اسلام آباد راولپنڈی میں شروع کر دی گئی۔
ایران سے لوٹنے والے 91 زائرین فروری میں واپس آئے تھے، تمام کا تعلق اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہے۔ ڈی سی اسلام آباد کی ہدایت پر امیگریشن حکام سے شہریوں کی فہرست حاصل کرلی گئی ہیں، ان افراد کو تلاش کر کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جائیں گئے۔
دوسری جانب پاک افغان چمن بارڈر کو 9 مارچ تک بند کر دیا گیا، باب دوستی سے ویزہ پر بھی آمد ورفت معطل رہے گی، تجارتی سرگرمیاں بھی بند ہیں، مال بردار گاڑیاں کسٹم ہاؤس اور دیگر یارڈ منتقل کر دی گئیں۔ محکمہ صحت کے مطابق پاک افغان بارڈر پر اب تک کرونا کا کوئی مریض نہیں پایا گیا۔
کرونا وائرس کے باعث پاک ایران بارڈر پر بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، تفتان بارڈر سے مزید 1034 زائرین پاکستان میں داخل ہوئے، پاکستان ہاؤس قرنطینہ سینٹر میں منتقل کیا گیا جس کے بعد زائرین کی تعداد دو ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ پی ڈی اے نے ماسک، خوراک، کمبل اور خیمے فراہم کر دئیے، نئے آنے والے زائرین کی ہر 48 گھنٹے بعد سکریننگ ہوگی۔
ادھر کرونا وائرس سے متعلق پشاور ہائیکورٹ نے ملازمین کیلئے ہدایت نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق ملازمین کو روایتی طریقے سے ملنے اور ہاتھ ملانے سے روک دیا گیا، بخار یا کھانسی کا شکار ملازمین ماسک پہن کر آئیں، باتھ رومز میں تولیے کے بجائے کاغذ پیپر استعمال کرنیکی ہدایت بھی کی گئی، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کی جاری ہدایات مین گیٹ پر بھی آویزاں کر دی گئیں ہیں۔