لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنیوالوں کو قرنطینہ سینٹر میں رکھا جائے گا، ترجمان بلوچستان حکومت

Last Updated On 21 April,2020 07:50 pm

کوئٹہ: (دنیا نیوز) ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی شہری قوانین کی پاسداری نہیں کرتا تو اسے گرفتار کرکے قرنطینہ سینٹر میں رکھا جائے گا کیونکہ کورنا وائرس کے متاثرین میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، جو خطرناک ہے۔

یہ بات انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید 21 افراد میں آج کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی طور پر صوبے میں 486 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ شہر میں رینڈم ٹیسٹنگ کے عمل کو شروع کر دیا گیا ہے۔ صرف کوئٹہ میں لوکل ٹرانسمیشن کے 268 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اگر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں رعایت برقرار رہے تو ان کو تعاون کرنا ہوگا۔ اگر عوامی تعاون نہ رہا تو رعایت کا فیصلہ واپس لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے ایک پی ایس آر مشین مل چکی ہے جبکہ ایک حکومت بلوچستان نے خریدی ہے۔ ٹیسٹ کو روزانہ ایک ہزار تک بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ مزید طبی اور حفاظتی سامان بھی مختلف ہسپتالوں میں فراہم کر دیا گیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ صوبے کے 60 قرنطینہ سینٹرز میں 6 ہزار سے زائد افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ اب تک ایک ارب 59 کروڑ سے زائد کی رقم لوگوں کو احساس کفالت پروگرام کے تحت دی جا چکی ہے جبکہ پہلے فیز میں ایک لاکھ 53 ہزار گھرانوں کو راشن فراہم کر دیا گیا ہے۔