پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں دراندازی سے متعلق بھارتی الزام مسترد کردیا

Last Updated On 06 May,2020 09:00 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں دراندازی سے متعلق بھارتی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین فورسز اپنی ناکامیاں پاکستان کے سر نہ تھوپیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی افواج کنٹرول لائن پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ نام نہاد در اندازی اور لانچ پیڈ جیسے مضحکہ خیز بہانوں سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ حالیہ واقعات تلخ حقائق کی عکاسی کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے انجام کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو پوری دنیا میں اجاگر کر رہا ہے۔ کورونا وبا کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام 9 ماہ سے غیر قانونی بھارتی محاصرے میں ہیں۔ پرتشدد واقعات ایل او سی سے کوسوں دور بھارتی فوج کی بغل میں ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج کنٹرول لائن پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ رواں برس بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 6 بے گناہ شہری شہید جبکہ 69 شدید زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی اعلیٰ سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

دفتر خارجہ نے منگل کو بھارت کے ایک اعلیٰ سفارتکار کو طلب کیا اور بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں چھ بے گناہ شہری شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

قابض بھارتی فوج کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر شہری آبادی والے علاقوں کو توپ خانے، بھاری مارٹر گولوں اور خود کار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔
 

Advertisement