اسلام آباد: (دنیا نیوز) علی زیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ایکسپوز کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گے، کرمنلز کو سزا ہر صورت میں ملنی چاہیے، چیف جسٹس سے درخواست ہے وہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر از خود نوٹس لیں۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی والے پارلیمنٹ میں خوب گرجتے ہیں، جب قانون کے شکنجے میں آتے ہیں تو بولتی بند ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا قانون حرکت میں آچکا، سب اس جنگ میں میرا ساتھ دیں، لوگوں سے گھر خالی کرا کر بلاول ہاؤس بنائے گئے۔
علی زیدی کا کہنا تھا مافیا، ڈان، جرائم پیشہ افراد بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں، ان کو لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے جن کے ساتھ مافیا، ڈان نے زیادتیاں کیں، جے آئی ٹی رپورٹس میرے پاس 2 یا 3 دن سے نہیں آئیں، 3 سال سے چیخ رہا ہوں، سزا اور جزا اللہ کا قانون ہے، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے، مجرم ایوانوں میں بیٹھ کر بجٹ پر تقاریر کرتے ہیں، یہ تو سزا کے مستحق ہیں۔
قبل ازیں علی زیدی نے حبیب جان کے عزیر بلوچ اور پیپلز پارٹی سے تعلقات پر مبنی ویڈیو جاری کی۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا جرم اور سیاست ایک دوسرے کے ساتھ چل پڑے ہیں، حبیب جان نے آصف زرداری اور قادر پٹیل کو بے نقاب کر دیا۔
عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی حبیب جان بلوچ نے انکشافات پر مبنی ویڈیو میں کہا کہ 2012 کے آپریشن کے بعد پیپلزپارٹی نے عزیر بلوچ سے دوبارہ رابطہ کیا، عزیر بلوچ پھر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے، قائم علی شاہ، شرمیلا فاروقی، فریال تالپور عزیز بلوچ کے پاس گئے، آصف زرداری سے عزیر بلوچ کی ملاقات ہوئی تھی۔
حبیب جان بلوچ کا کہنا تھا حکومت جب خطرے میں آئی تو عزیر بلوچ سے تعلقات ختم ہوئے، وزارت داخلہ رحمان ملک کی صورت میں عزیر بلوچ کے دروازے پر رہتی تھی، اویس مظفر کے آنے سے جھگڑے کی بنیاد شروع ہوئی، ایک گروپ کراچی میں آئی جی سندھ تک کا تبادلہ کرتا تھا، آصف زرداری کی خواہش تھی اویس مظفر لیاری سے الیکشن لڑیں۔