اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری کی کابینہ کمیٹی نے ملک بھر میں سی پیک پراجیکٹ کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے قائم کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران سی پیک منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کے دوران دس وفاقی وزراء نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئر مین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے شرکاء کو ملک بھر میں جاری سی پیک منصوبوں پر بریفنگ دی۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئر مین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی کو سی پیک کے حوالے سے بریفنگ دی۔
وزیر منصوبہ بندی کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی کو سی پیک کے حوالے سے بریفنگ دی۔ 10 وفاقی وزراء اور سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔ فورم نے سی پیک ترقی کی رفتار پر اظہارِ اطمینان کیا اور متعلقہ وزارتوں کی جانب سے سی پیک کو تیز تر کرنے کے حوالے سے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا pic.twitter.com/8mQ1NH6ZHz
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) August 13, 2020
انہوں نے مزید لکھا کہ 10 وفاقی وزراء اور سیکرٹریز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ فورم نے سی پیک ترقی کی رفتار پر اظہارِ اطمینان کیا اور متعلقہ وزارتوں کی جانب سے سی پیک کو تیز تر کرنے کے حوالے سے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیساتھ مضبوط شراکت داری اور گہری دوستی ہمیشہ برقرار رکھیں گے: چین
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ سی پیک کے سفرمیں ہم جوں جوں آگے بڑھتےجائیں گے صنعتی تعاون میں اضافہ ہوتا جائےگا، سی پیک کے اگلے مرحلے میں زراعت، سائنس وٹیکنالوجی کو بھرپورترجیح دی جائے گی۔
As we move forward the emphasis on industrial cooperation will increase. In addition two areas of emphasis and priority in the next phase will be agriculture and science & technology. For both these areas new joint working groups have been established under the CPEC framework
— Asad Umar (@Asad_Umar) August 13, 2020
اسد عمر کا کہنا تھا کہ دونوں شعبوں کیلئے سی پیک فریم ورک کےتحت نئےمشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے گئےہیں، گوادرانفراسٹرکچرکی ترقی میں بھی اہم پیشرفت ہوئی ہے جس کو سی پیک کی ترقی میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
In industrial cooperation, the first CPEC special economic zone ground breaking in faisalabad took place in January and significant progress made in special economic zones in dhabeji, sind and rashakai, khyber pakhtunkhwa
— Asad Umar (@Asad_Umar) August 13, 2020
انہوں نے کہا کہ گوادر انفراسٹرکچر میں پاک چین ہسپتال اورتکنیکی و پیشہ ورانہ تربیت کے مرکز کا سنگ بنیاد شامل ہے، ثورڈیم سے گوادر شہر کو 5 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے منصوبے کا فیز 1 مکمل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے کی منظوری پر چینی حکومت کی جانب سے خوشی کا اظہار
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ صنعتی تعاون کےتحت، فیصل آباد میں پہلے سی پیک خصوصی اقتصادی زون کاسنگ بنیاد جنوری میں رکھا گیا تھا، دھابیجی، سندھ اوررشکئی خیبرپختونخواکے خصوصی معاشی زون کے قیام کےسلسلے میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔
Significant progress also achieved in development of gwadar infrastructure which is the linchpin of CPEC. This included ground breaking of pak china hospital and a technical & vocational center. Phase 1 of project to supply 5 MGD water from saur dam to gwadar city completed.
— Asad Umar (@Asad_Umar) August 13, 2020
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایکنک نے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دیدی، یہ سی پیک منصوبے میں ریلوے کے لیے سب سے بڑا منصوبہ ہے۔