اسلام آباد: (دنیا نیوز) یوم آزادی کی مرکزی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی، صدر پاکستان عارف علوی نے پرچم کشائی کی اور تقریب سے خطاب کیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے بھارت کی جارحیت کے جواب میں امن کا پیغام دیا، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، سی پیک سےخطے میں ترقی اورخوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، کورونا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے اقدامات کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد مملکت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا، قوم نے آزمائشوں سے گزر کر بہت کچھ سیکھا۔ پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کورونا کا حملہ ہوا، پوری دنیا لاک ڈاون کی طرف گئی۔ وزیراعظم عمران خان کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے فیصلہ کیا کہ مکمل لاک ڈاون نہیں کر سکتے، غریبوں کی فکر کرتے ہوئے جزوی لاک ڈاون کیا جو کامیاب رہا۔
عارف علوی نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل طلب ہے، سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث تاریخی تھی، یہ پاکستان کی خارجہ محاذ پر بڑی کامیابی تھی۔ نئے پاکستانی نقشے کا اجرا بہت بڑا کام ہے، 5 اگست یوم استحصال کشمیر کے طور پر منایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے باوجود معیشت کا استحکام بہت بڑی جیت ہے، ہم معیشت بہترکر کے مسلم امہ کی قیادت حاصل کر سکتےہیں، جاری خسارہ 20 ارب سے 3 ارب روپے تک آ گیا ہے، ٹیکس اور محصولات میں نمایاں اضافہ ہوا، ہم نے احساس پروگرام کے تحت غریب عوام سے رشتہ بنایا، قومیں صحت اور تعلیم کے باعث غربت سے نکلتی ہیں۔
قبل ازیں ایوان صدر میں جشن آزادی کی تقریب کے آغاز میں سائرن بجایا گیا، صدر عارف علوی نے سبز ہلالی پرچم لہرایا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات شبلی فراز سمیت وفاقی وزراء اور معاونین خصوصی بھی تقریب میں شریک ہوئے۔