کراچی: تیز بارش نے شہر کو پھر ڈبو دیا، نشیبی علاقوں کا برا حال، پانی گھروں میں داخل

Published On 27 August,2020 10:10 am

کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں موسلا دھار بارش نے شہر کے بیشتر علاقوں کو ڈبو دیا، شاہراہیں، گلیاں، بازار ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے، بیشتر علاقوں کے مکینوں نے گھر کی چھتوں پر پناہ لے لی۔ بارش کے بعد کے الیکٹرک کے 400 فیڈرز ٹرپ کرگئے۔

 موسلا دھار بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے کمر کمر تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ شاہراہیں، گلیاں، بازار، ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ موٹر سائیکلیں، گاڑیاں، منہ زور پانی کے رحم پر کرم پر ہیں۔ بیشتر علاقوں کے مکینوں نے گھر کی چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔

ایم اے جناح روڈ، تبت سینٹر کے قریب بھاری کنٹینروں کو پانی میں تیرتا دیکھ کر شہری حیران ہو گئے۔ شہریوں کی کنٹینرز کو مصروف شاہراہوں سے ہٹانے کی کوشش بے سود رہی۔ ملیر، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، پی ای سی ایچ سوسائٹی سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہو گئی۔

اورنگی ٹاؤن، نیو کراچی، لائنز ایریا، پی آئی بی کالونی، ملیرسٹی رفیع گارڈن میں بتی گل ہے۔ محمودآباد، منظورکالونی، لیاقت اشرف کالونی سمیت دیگر علاقے بھی متاثر ہیں۔ کے الیکٹرک ذرائع کا کہنا ہے متعدد فیڈرز حفاظتی اقدامات کے تحت بند کئے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کو ملیر میں سکول کی عمارتیں خالی کرانے کی ہدایت کر دی۔ مراد علی شاہ نے کہا شہر قائد میں بارش سے تباہی کی صورتحال پیدا ہوگئی، ملیر اور سکھن ندی میں طغیانی، لوگ پھنسے ہوئے ہیں، لوگوں کو فوری ان سکولوں میں منتقل کیا جائے۔

مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا سکولوں میں فراہم کی جائیں، کچے مکانات میں رہنے والوں کو زیادہ پریشانی ہے، ڈپٹی کمشنر اپنے سٹاف کے ہمراہ لوگوں کی مدد کریں، ڈیم ایم سیز، ڈپٹی کمشنرز اور پی ڈی ایم اے الرٹ رہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ بارش فیصل بیس پر 130 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ ناظم میں 105، پی اے ایف مسرور بیس پر 98.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔ کیماڑی میں 82.5، نارتھ کراچی میں 80.2، جناح ٹرمینل 80.2، لانڈھی 74.3، سر جانی ٹاؤن میں 73 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

 

Advertisement