کراچی میں نالوں کی صفائی، منصوبے کی تکمیل ایک سال میں ہوگی: اسد عمر

Published On 26 August,2020 04:34 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل،نالوں کی صفائی کے حوالے سے این ڈی ایم اے کے منصوبے کا جائزہ لیا۔۔

وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی کے مسائل اور نالوں کی صفائی کے حوالے سے این ڈی ایم اے کے منصوبے کا جائزہ لیا ہے۔ منصوبے کی منظوری کے بعد ستمبر میں کام شروع ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ہر طرف پانی: سندھ ہائیکورٹ کی عمارت بھی محفوظ نہ رہی

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی تکمیل ایک سال میں ہوگی۔ پاکستان کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر اس وقت جس صورتحال میں ہے اس کو بہتر حالت میں ہونا چاہیئے۔ 

اس سے قبل زیراعظم نے شہر قائد میں بارش کے بعد کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی اداروں کو کراچی کے شہریوں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ عمران خان نے کہا عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی ادارے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ عمران خان نے این ڈی ایم اے اور پاک فوج کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

دوسری جانب کراچی میں ہونے والی بارش کا پانی تاحال نہ نکالا جا سکا، کئی علاقے زیرآب آگئے۔ بلوچ کالونی کے قریب دادا بھائی ٹاون زیر آب آگیا۔ علاقے میں پانی اتنا کہ مکین محصور ہو گئے۔ رات کو ملیر ندی میں طغیانی سے دادا بھائی بند میں شگاف پڑ گیا تھا، بارش کے پانی کے باعث گزرنے والے پریشان ہیں۔

کورنگی کازوے ٹریفک کیلئے بدستور بند ہے تاہم بچوں نے پکنک پوائنٹ بنا لیا، بچے صبح سویرے ندی میں پہنچ کر ڈبکیاں لگانے لگے۔ نرسری فرنیچر مارکیٹ میں پانی کی نکاسی تو ہوگئی تاہم گزشتہ روز کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے دکانداروں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ سرجانی ٹاون کے یوسف گوٹھ کی حالت بھی جوں کی توں ہے، علاقہ پانی سے بھرا ہے، لوگ گھروں تک محدود ہیں۔

ادھر کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ آرمی انجینئرز کور کی ہیوی مشینری اور پلانٹس ملیر ندی پر پانی کا بہاؤ روکنے کی کوشش میں مصروف ہے جہاں شگافوں کو پر کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو کشتیوں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کوہی گوٹھ اور درمحمد گوٹھ میں بارش کے باعث 200 سے زائد خاندانوں نے گھر کی چھتوں پر پناہ لی، متاثرین میں کھانے پینے کی اشیا بھی تقسیم کی گئیں۔

Advertisement