پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے 300 ارب اور حکومت سندھ کی جانب سے 800 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے جانے کو شہرِ قائد کی ترقی کے لیے اچھا آغاز قرار دیا ہے۔
کراچی میں سیلاب سے متاثرہ ضلع غربی کے علاقوں کے دورے کے دوران متاثرین و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں حالیہ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور چاول، کپاس اور گنے سمیت کھڑی مختلف فصلیں برباد ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں اور چھوٹے کاروباری افراد کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جبکہ میرپورخاص، سانگھڑ، ٹنڈوالہیار، بدین، ٹنڈو محمد خان، عمرکوٹ، تھرپارکر اور دیگر اضلاع میں بھی عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں بلاتفریق امداد اور بحالی کے لیے قومی پالیسی بنانے کی ضروت ہے۔
انہوں نے کراچی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے 300 ارب اور حکومت سندھ کی جانب سے 800 ارب روپے سے زائد رقم مختص کیے جانے کو شہر قائد کی ترقی کے لیے اچھا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ریلیف اور بحالی کے لیے ضروریات بہت زیادہ ہیں اور سندھ، وفاق کی جانب دیکھ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا کراچی کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد اسی انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے جس طرح 2010 اور 2011 میں صدر آصف علی زرداری نے قدرتی آفات کے دوران عوام کا خیال رکھا تھا جبکہ وطن کارڈز اور پاکستان کارڈز کے اجرا کے ذریعے متاثرین کی بلاتفریق امداد کی گئی تھی۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد کی صورتحال کو تناظر میں قومی اسمبلی کا اجلاس مؤخر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اراکین قومی اسمبلی اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں بارش سے متاثرہ افراد کی خدمت میں مشغول ہیں، اس وقت منتخب عوامی نمائندوں کی موجودگی کی سب سے زیادہ ضرورت متاثرینِ برسات کے درمیان ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اجلاس مؤخر کرنے کے سلسلے میں سپیکر اسمبلی کو بھی استدعا کی ہے۔ حالیہ طوفانی برسات کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں تشویش ناک صورت حال ہے۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مجموعی قومی مفاد میں ہونے والی کسی بھی قانون سازی کی مخالف نہیں ہے۔ موجودہ صورت حال میں حکومت اور اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کا مقصد متاثرینِ برسات کی داد رسی ہونا چاہئے۔