لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے لاہور میں موٹروے پر بچوں کے سامنے خاتون کیساتھ ہونیوالی زیادتی کے واقعے کو انتظامیہ کی نا اہلی قرار دیدیا۔
لاہور میں سی سی پی او عمر شیخ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب نے کہا کہ موٹروے زیادتی واقعہ میں انتظامیہ کی نااہلی ہے۔ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کومحفوظ رکھناحکومتی ذمہ داری ہے، جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس اور کراچی میں بچی کا قتل،وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لےلیا
سی سی پی او سے متعلق مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سی سی پی اوعمرشیخ کوتحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ سی سی پی اوکےبیان کاغلط مطلب نکالاگیا، پولیس کلچرتبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں جرائم کی شرح کم ہو گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شہزاد کبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں پیش ہوئے۔ شریف اورزرداری خاندان کی تمام جائیدادیں ضبط ہیں۔
اس موقع پر سی سی پی او عمر شیخ کا کہنا تھا کہ موٹروے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں ،سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لے رہے ہیں۔ کیس میں ہمیں ایک سراغ ملا ہے، یہ کیس ضرور حل ہو گا، جائے وقوعہ سے شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ جبکہ واقعہ کی جیو فینسنگ بھی کرائی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: ڈاکوؤں نے موٹروے پرخاتون کو اجتماعی زیادتی کانشانہ بنا دیا،وزیراعلیٰ کا نوٹس
اس سے قبل دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موٹروے زیادتی کیس میں 14 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں، 48 گھنٹے میں ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔
سی سی پی او کا کہنا تھا کہ خاتون رات ساڑھے 12 بجے گوجرانوالہ جانے کیلئے نکلی، خاتون کو گھر سے نکلتے وقت کم ازکم گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا، خاتون نے 15 پر کال کرنے کی بجائے اپنے بھائی کو فون کر کے اطلاع دی، خاتون کے بھائی نے 130 پر موٹروے پولیس کو فون کر کے کہا کہ اپنی موبائل بھجوائیں۔
سی سی پی او لاہور کا کہنا جس جگہ یہ واقعہ ہوا وہاں 5 کلومیٹر کے علاقے میں 3 گاؤں ہیں، ملزمان کے گاڑی کا شیشہ توڑنے سے خون نکلا جس کی وجہ سے ہمارے پاس خون کا نمونہ موجود ہے، تحقیقات میں رورل اور اربن پولیس کی جدید تکنیک کا استعمال کیا جا رہا ہے، اطلاع ملتے ہی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: رنگ روڈ زیادتی کیس، 48 گھنٹے میں ملزمان تک پہنچ جائیں گے: سی سی پی او لاہور
خیال رہے زیادتی کا واقعہ گجرپورہ رنگ روڈ پر پیش آیا، خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی پر لاہور سے گوجرانوالہ جا رہی تھی کہ راستے میں پٹرول ختم ہونے پر گاڑی رنگ روڈ پر رو ک لی۔ خاتون ثنا پریشانی میں گاڑی سے باہر نکلی اور مدد کیلئے فون کرنے میں مصروف تھی کہ 2 ڈاکو پہنچ گئے۔
ڈاکوؤں نے خاتون پر تشدد کیا اور پھر زبردستی قریبی کرول جنگل میں لے گئے اور بچوں کے سامنے خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، ڈاکو ایک لاکھ روپے نقدی، طلائی زیورات و دیگر اشیا بھی لوٹ کر فرار ہوگئے۔ پولیس تھانہ گجر پورہ نے 2 نامعلوم ملزموں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔