اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب میں اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر پاکستان کا موقف وضاحت، جرات وتدبر اور بصیرت سے بیان کیا گیا۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ وزیراعظم نے تنازعہ جموں وکشمیر کو مفصل اور مدلل انداز میں پیش کیا، بھارتی جارحیت اور ریاستی دہشت گردی، کشمیریوں کے حقوق اور استصواب رائے کے حق کا وعدہ پورے کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین، افغان عمل، اسلاموفوبیا، کورونا، سرمائے کی غیرقانونی منتقلی کے اثرات اور ان کے حل پر کھل کر بات کی، وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی، سلامتی کونسل میں اصلاحات اور بین الاقوامی امن وسلامتی جیسے اہم امور پرپاکستان کا موقف بیان کیا۔وزیراعظم نے عالمی وعلاقائی مسائل سے متعلق پاکستان کی جانب سے ٹھوس تجاویز بین الاقوامی رہنماوں کے سامنے رکھیں۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے تنازعہ جموں وکشمیر کے حوالے سے بھارتی غیرقانونی ویک طرفہ اقدامات اور ریاستی دہشت گردی کو علاقائی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا،وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اس دیرینہ مسئلہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پاکستان کی امن کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے بھارت کو مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی جانب بڑھنے کا مشور دیا۔ وزیراعظم نے بھارت پر زور دیا کہ وہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموںو کشمیر میں جاری غیرانسانی فوجی محاصرہ فوری طورپر ختم کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھارت پر زور دیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت شہادتوں کا سلسلہ فوری بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت پر زور دیا کہ محصور کشمیری رہنماوں اور نوجوانوں کو فی الفور رہا، ذرائع ابلاع پر پابندیوں کو ختم اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے احترام کو یقینی بنائے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پائیدار امن اور سلامتی ناممکن ہے۔ا
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین پر وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کا اصولی موقف دوہرایا افغانستان میں جاری امن عمل پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا اور امن عمل کی جلد تکمیل پر زور دیا ،اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لئے وزیراعظم نے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی کی تجویز پیش کی۔