اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ کی رہائی میں کسی دبائو کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے امن اور جذبہ خیر سگالی کے تحت ابھیندن کو رہا کیا تھا۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے بھارتی پائلٹ ابھینندن کی رہائی میں کسی بھی دبائو کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ بھارتی پائلٹ کو امن کے جذبے کے تحت رہا کر دیا گیا تھا، جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے، تاہم کہا کہ پاکستان کسی بھی ملک کی جانب سے کسی قسم کی مہم جوئی کو موثر اور بروقت جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی طیاروں کو گرانے کے بارے میں پاکستان کا ردعمل، ملک کے خلاف کسی بھی بیرونی خطرے کے خلاف ملکی مسلح افواج کی تیاریوں کی سطح کا مظہر ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈومیسائل اور اراضی کے حصول کے نئے قوانین بین الاقوامی قوانین اور اس معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے روح کے منافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث اور اس کے جاسوس متعدد بارگرفتار ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں حال ہی میں مدرسہ میں ہونے والے حالیہ بم دھماکے میں بھی بھارت کا ہاتھ خارج از امکان نہیں ہے۔ ہندوستان میں جاسوس کلبھوشن جادھو کے کیس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے تیسری بار قونصلر رسائی کے لئے پیش کش کی تھی ، تاہم بھارت کی طرف سے کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھارتی وکیل کو اجازت دینے کیلئے پاکستان اپنے عدالتی قوانین میں ترمیم نہیں کرے گا۔ اسلامو فوبیا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بعض ترقی یافتہ ممالک میں بعض غیر ذمہ دار عناصر کی جانب سے توہین آمیز خاکوں اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی منظم انداز میں کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر عدم رواداری ، امتیازی سلوک اور تشدد سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کی ہمیشہ حمایت کرتا رہا ہے۔