اسلام آباد: (اے پی پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ حکومت نے کوروناوائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے بروقت حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وبائی امراض کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات بھی نافذ کیے ہیں تاکہ لوگوں کی صحت کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
19جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے کورونا وائرس سے بچاو کے لئے سخت احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو ملک بھر میں کووڈ۔انفیکشن پھیلنے کے خدشات بڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) نے بڑے پیمانے پر عوامی اجتماعات پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے اور شادی ہالوں کے لئے حفاظتی اقدامات کے رہنما اصول بھی جاری کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی اجتماعات اور شادی تقریبات کی رواں سال 15 ستمبر کو دوبارہ اجازت کورونا وائرس کے پھیلائو میں اضافےکا سبب بنی۔ شادی بیاہ کے اجتماعات میں ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے۔
فیصل سلطان نے کہا کہ عوام کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے، جن شہروں میں کورونا وائرس کے پھیلاو کے خدشات زیادہ ہیں تو ان علاقوں میں پابندیاں سخت کردی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم شہریوں کو ماسک پہننے اور صحت کی حفاظتی اقدامات کے بغیر ہجوم، عوامی مقامات اور دفاتر میں جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری مراکز ، شاپنگ مالز اور دیگر ہجوم والی جگہوں پر ایس او پیز کو نظر انداز کر نے سے وبائی بیماری کو تقویت مل سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہاٹ لائن بھی قائم کی ہے تاکہ شہری کورونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے بارے میں متعلقہ حکام کو بروقت آگاہ کرسکیں۔ فیصل سلطان نے کہا کہ سکول بندکرنے اور تعطیلات بارے حتمی فیصلہ نہیں ہوا ، کووڈ۔ 19انفیکشن کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئےاجلاس 23 نومبر کو ہوگا۔