حج آپریشن 2018ء، قومی خزانے کو 9 کروڑ کے نقصان کا انکشاف

Published On 30 November,2020 03:48 pm

کراچی:(روزنامہ د نیا) وزارت مذہبی امور اور شاہین ایئر لائن کی ملی بھگت سے حج آپریشن 2018 ء میں قومی خزانے کو 9کروڑ کا نقصان پہنچانے کے معاملے پر ایف آئی اے نے انکوائری شروع کر دی۔ وزارت مذہبی امور کے افسران کو بھی نوٹس ارسال کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے حکام نے قومی خزانے کو 9 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ حج آپریشن کے دوران نجی ایئر لائن کو عازمین حج کو کوئٹہ اور پشاور سے کراچی ایئر پورٹ منتقل کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئیں اور ٹھیکے کے مطابق کمپنی کو 18 کروڑ روپے ادا کیے گئے ، تاہم شاہین ایئر لائن اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی، جس پر ایئر لائن کی انتظامیہ کو 9 کروڑ روپے واپس کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ، جس پر کمپنی کی جانب سے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے حکام کو چیک جاری کیا گیا جو کہ بعدازاں باؤنس ہو گیا۔

مذکورہ جعل سازی پر حکام نے کمپنی کے خلاف ٹھوس کارروائی اور ریکوری کے لیے ایف آئی اے یا نیب کے ذریعے کارروائی کروانے کے بجائے کراچی کے میٹھادر تھانے میں2018 ء کے دوران ہی چیک باؤنس کا معمولی مقدمہ درج کروا دیا تاکہ کمپنی کو ٹھیکہ دلوانے کے لیے کمیشن وصول کرنے والے اپنے افسران کو بچایا جا سکے ، کیوں کہ اگر یہ اسکینڈل ایف آئی اے یا نیب کے پاس بھجوایا جاتا تو اس پر نہ صرف کمپنی کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات ہوتی بلکہ کمپنی کو ٹھیکہ دینے والی وزارت کے افسران ، منظوری دینے والے حکام اور ٹھیکہ کے طریقہ کار کو بھی تحقیقات میں شامل کیا جاتا۔ ذرائع نے بتایا کہ 2018 ء کے حج سیزن کے خاتمے کے بعد جب وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے حکام نے چیک کیش کروانے کی کوشش کی تو وہ باؤنس ہو گیا، جس پر میٹھادر تھانے میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے افسر کی مدعیت میں چیک باؤنس کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

حیرت انگیز طور پر اس مقدمے میں شاہین ایئر لائن کمپنی کے جن دو عہدیداروں کو گرفتار کروایا گیا وہ وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے حکام کی عدم دلچسپی، ناکافی ثبوت اور کمزور پیروی کے باعث بری ہو گئے بلکہ عدالت میں مذکورہ کیس ہی ختم کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے حکام کی جانب سے اُس وقت تک خاموشی اختیار کی گئی جب تک کمپنی انتظامیہ اپنے اثاثے چھپا کر فرار نہیں ہو گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ اس حوالے سے تفصیلات دبا کر رکھی گئیں، تاہم حال ہی میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں شاہین ایئر لائن کے خلاف درج مقدمے میں تحقیقات کے دوران اس مقدمے کی دستاویزات بھی سامنے آ گئی ہیں، جس پر ایف آئی اے حکام نے ریکارڈ اکٹھا کرنے کے بعد علیحدہ سے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہے ، جس میں وزارت مذہبی امور میں حج سیزن 2018 ء کے دوران اہم عہدوں پر تعینات افسران کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔