اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر مختلف انٹرویوز سامنے آنے پر حکومت نے کمیٹی بنا دی ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کا معاملہ سال 2000ء میں شروع ہوا تھا۔ غیر قانونی طور پر اثاثے بیرون ملک منتقل کرکے پاکستانی قوم کے اثاثے لوٹے گئے۔ سابق حکمرانوں نے ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ نواز شریف کے کزن نے براڈ شیٹ کو رشوت دے کر ان کا نام نکالنے کی کوشش کی۔ موجودہ حکومت نے براڈ شیٹ سکینڈل پر ایک کمیٹی بنا دی ہے۔ این آر او ملنے کے بعد براڈ شیٹ کا معاملہ سرد خانے میں چلا گیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو این آر او دیا گیا۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے ملازمین کے درمیان عدم توازن کو درست کرنا ضروری ہے۔ اٹھارویں ترامیم کے خلاف نہیں لیکن کچھ نقائص کو دور کرنا بڑا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 192 غیر قانونی پٹرول پمپس کو سیل کر دیا گیا ہے۔ غیر قانونی پٹرول پمپس مالکان کو خرید وفروخت کا جواب دینا ہوگا۔ ملک میں 2 ہزار 94 غیر قانونی پٹرول پمپس ہیں۔
اسامہ ستی کیس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس پر سخت خفگی کا اظہار کیا۔ اسلام آباد میں ایک نوجوان کو گولیاں ماری گئیں۔ وزیراعظم نے رپورٹ پر کہا ہے کہ اگر لواحقین مطمئین نہ ہوں تو ان کی مرضی کے مطابق انکوائری کروائی جائے۔
سینیٹ الیکشن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں گے کہ اس معاملے پر عدالت ہمیں کیا گائیڈ لائن دیتی ہے۔ ہمارا بنیادی مقصد پیسے کے استعمال کو روکنا ہے
حکومت کیخلاف اپوزیشن اتحاد بارے شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم ہمارے لیے نہیں پورے ملک کے لیے قصہ پارینا بن چکی ہے۔ عوام کرپشن کو بچانے کے لیے کسی کا ساتھ نہیں دیتے۔