اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مختلف شعبوں میں جراثیم کش ادویات کے بے جا استعمال میں کمی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے بے دریغ استعمال سے صحت کے سنگین مسائل درپیش ہیں۔
صدر مملکت نے کہا ہے کہ اس حوالہ سے معاشرتی رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کورونا وبا نے جراثیم کش ادویات کے خلاف مزاحمت کے مسئلہ کو مزید گھمبیر کر دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو فلیمنگ فنڈ گرانٹ کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔
وفد نے صدر مملکت کو فنڈ کی جانب سے پاکستان میں صحت کے نظام کی استعداد کار بڑھانے میں معاونت کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس موقع پر صدر مملکت کو بتایا گیا کہ جراثیم کش ادویہ کے خلاف مزاحمت سے انسانی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے، ادویہ مزاحم بیماریوں سے ہر سال عالمی سطح پر ایک کروڑ افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ فلیمنگ فنڈ پاکستان میں 25 قومی اور صوبائی لیبارٹریوں کا جائزہ کر چکا ہے، یہ فنڈ ادویہ مزاحم بیماریوں کی نگرانی اور روک تھام کیلئے صوبوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے بھی کام کر رہا ہے۔ صدر مملکت نے ادویہ مزاحم جراثیم کے خطرہ سے نمٹنے کیلئے فنڈ کی جانب سے 90 لاکھ پائونڈ کی مالی امداد کو سراہا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اس وقت متعدد ادویہ مزاحم وبائوں سے نمٹ رہا ہے اور بیماریوں پر قابو پانے کے عالمی پروگرام میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے