اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبد العزیز کاملوف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے یہاں ا ن سے ملاقات کی۔ جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے لئے صدر شوکت مرزیوف کی طرف سے نیک خوہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ اور بشکیک میں صدر میرزیوف کے ساتھ ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ازبکستان کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک کے مابین تاریخی اور تہذیبی روابط کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کووسعت دینے کا خواہش مند ہے ۔
انہوں نے خاص طور پر اس امر پر زور دیا کہ تجارت میں اضافہ اور علاقائی رابطہ معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی اور عوامی دوروں کے ذریعے وسطی ایشیا کے ساتھ قریبی روابط کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان ، ازبکستان اور افغانستان کے مابین مجوزہ ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی تعریف کی۔ انہوں نے اس اہم رابطے کے منصوبے پر جلد سے جلدعملدرآمد کے لئے پاکستان کی تمام کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کو دہرایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کراچی اور گوادرکی بندرگاہوں کے ذریعے تمام وسطی ایشیائی ممالک کوسمندری تجارت کے لئے مختصر ترین راستہ فراہم کرتا ہے اور وسطی ایشیا کے ممالک کے لئے گیٹ وے بن سکتا ہے۔
انہوں نے ازبکستان کی پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی کو آسان بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر کاملوف نے صدر میرزیوف کا خط وزیر اعظم عمران خان کو پیش کیا۔ جس میں انہیں جولائی 2021 میں تاشقند میں ہونے والی وسطی ایشیا ۔ جنوبی ایشیا رابطہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی جس وزیر اعظم عمران خان نے اس دعوت پر ا ن کا شکریہ ادا کیا ۔
وزیراعظم نے افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ افغان فریقین اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے تعمیری ، محفوظ، جامع اور وسیع البنیاد سیاسی حل کے لئے مل کر کام کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ خطے میں پائیدار امن اور معاشی ترقی دیرینہ حل طلب تنازعات کے پرامن حل سے ہی ممکن ہے۔