رحیم یار خان: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ٹرین حادثے میں انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے، عملے کی بجائے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔
شیخ زاید ہسپتال رحیم یار خان میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ریلوے حکام کی غفلت سے حادثے پر حادثہ ہو رہا ہے۔ ریلوے کے کرپٹ افسران کے خلاف جہاد کا اعلان کر دیا ہے، اسے منطقی انجام تک پہنچاؤں گا۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ بدھ تک رپورٹ مرتب اور ذمہ داروں کا تعین ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران کو حقائق سے آگاہ کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکھر ڈویژن کا ریلوے ٹریک بوسیدہ ہو چکا ہے۔ سگنل سسٹم کی ناکامی اور بروقت اقدام نہ اٹھانے کے باعث حادثہ سنگین ہوا۔ سر سید ایکسپریس کے ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک کا استعمال کیا لیکن اس وقت تک تاخیر ہو چکی تھی۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ سگنل سسٹم پر قوم کا 20 ارب روپیہ خرچ ہو چکا ہے جو ابھی تک مکمل فعال نہیں ہو سکا، اسی لئے اب تک ٹرینوں کو جھنڈی کے ذریعے چلا رہے ہیں، 1971ء کا بنا ہوا ٹریک 30 سال بعد تبدیل ہونا تھا جو نہ ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے، ٹریک کو خود تیار کروں یا ایم ایل ون کا انتظار کروں، وزیراعظم اور اسد عمر کو بتا دیا ہے، ایم ایل ون کی طرف جانا ہے یا اپنے وسائل سے فوری ٹریک کو تبدیل کرنا ہے، فیصلہ کل ہوگا۔