نیویارک: (دنیا نیوز) پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے دوسرے رکن ملکوں کے ساتھ مل کر انسداد دہشتگردی کی عالمی حکمت عملی کے تحت اسلام کیخلاف منفی پروپیگنڈے کو دہشتگردی کے خطرے کے طور پر تسلیم کرانے کے حوالے سے کوششیں رنگ لانے لگی ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے انسداد دہشتگردی کی نظر ثانی شدہ عالمی حکمت عملی کی متفقہ منظوری دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ نفرت، نسل پرستی اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی بنیاد پر دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ کی انسداد دہشتگردی کے حوالے سے عالمی حکمت عملی میں مذہبی اور نسلی امتیاز کی بلواسطہ اور بلاواسطہ اقسام کے خاتمے اور اس بنیاد پر دہشتگرد گروپوں کی جانب سے نفرت اور تشدد پھیلانے کے عمل کو روکنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسے شدت پسندوں اور اسلام مخالف سرگرم دہشتگرد گروپوں سے لاحق خطرات کے بارے میں رپورٹ جاری کریں۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان نے بارہا عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈے کے خلاف اقوام متحدہ کے ذریعے موثر اقدامات سمیت اجتماعی طور پر کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں اسلام کے خلاف بڑھتے ہوئے منفی پراپیگنڈے، غیر ملکیوں سے نفرت اور دائیں بازو کی انتہا پسندی پر بھی شدید تشویش ظاہر کرتا رہا ہے، پاکستان دائیں یا انتہائی دائیں بازوں کے گروپوں کی طرف سے لاحق دہشتگردی کے خطرے کے بارے میں بھی مسلسل تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔