لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے منی بجٹ مسترد کردیا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہوگیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا منی بجٹ لانے والے کہتے تھے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ہے یہ منی بجٹ نہیں، معاشی تباہی، مہنگائی کا سیاہ طوفان ہے جو پاکستان کی معیشت، صنعت ، روزگار اجاڑ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی، حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا۔ پاکستان کی معیشت براہ راست عالمی مالیاتی ادارہ کنٹرول کرے گا منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، منظور نہیں ہونے دیں گے شرح سود میں مزید اضافے کی اطلاعات معیشت کی مزید تباہی کی خبر ہے۔
دوسری طرف شہباز شریف اور مصطفی کمال نے ملک میں مہنگائی کی بدترین صورتحال پر اظہار تشویش کیا ہے۔
پارٹی ترجمان کے مطابق شہباز شریف اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کا ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس کے دوران دونوں رہنماوں نے قومی صورتحال پر اہم تبادلہ خیال کیا اور ملک میں مہنگائی کی بدترین صورتحال پر اظہار تشویش کیا اور الیکڑانک ووٹنگ مشین و انتخابی اصلاحات سے متعلق حکومتی اقدامات پر بھی مشاورت کی۔
دونوں رہنماﺅں نے مستقبل میں رابطے جاری رکھنے اور قومی امور پر مل کر چلنے پر اتفاق بھی کیا۔
شہباز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ عوام کے حق کے لئے عوام دوست قوتوں کے مل کر چلنے سے اتفاق کرتے ہیں۔ عوام مطالبہ کر رہی ہے کہ مہنگائی، معاشی تباہی اور بے روزگاری کے موجودہ حالات سے انہیں نجات دلائی جائے۔