کراچی: (دنیا نیوز) کراچی والوں کا انتظار ختم ہو گیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ گرین بسیں آج سے فراٹے بھریں گی، وزیراعظم عمران خان منصوبے کا افتتاح کریں گے جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ بلدیاتی بل میں مقامی حکومت کے اختیارات کو بہت کم کردیا گیا ہے، کراچی میٹروپولیٹن کارپویشن سے ہسپتال، کالجز، سکولز واپس لیے جارہے ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ کو بےاختیار کر دیا گیا ہے۔ کراچی کے میئر کو براہ راست منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے ہم نے بل کو بہتر کرنے کی تجویز دی ہے، جب تک اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل نہیں کیا جائے گا نظام ٹھیک نہیں ہوگا۔
تعمیرات کے حوالے سے حکومت سندھ کے آرڈیننس پر کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا کہ آرڈیننس میں بہت ابہام ہے، بنائی گئی کمیٹی بہت زیادہ بااختیار ہے اور اس پر سندھ حکومت کا بہت کنٹرول ہے جبکہ تعمیرات پر کتنا جرمانہ ہوگا یہ بھی واضح نہیں ہے، اسی طرح ہمارے دیگر تحفظات بھی ہیں، آرڈیننس سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے (ن) لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب (ن) لیگ کی حکومت ختم ہوئی، اس وقت تک گرین لائن کا کوئی کام مکمل نہیں تھا، آپریشن معاہدے کا کنٹریکٹ تک سائن نہیں ہوا تھا، بسیں خریدنے کا آرڈر تک نہیں دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج کے تحت 5 میگا پراجیکٹس پر کام جاری ہے، جن میں سے گرین لائن منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ دیگر منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ کراچی میں پانی کا بڑا مسئلہ ہے، شہر پانی کو ترس رہا ہے، کے فور منصوبہ 12 سال سے بند پڑا تھا، سندھ نے منصوبے پر کوئی کام نہیں کیا، شہر کی مشکلات کو دیکھ کر حکومت نے کے فور منصوبہ ذمے لیا اور منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، 2023 تک شہر کو 26 کروڑ گیلن پانی فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے تین بڑے نالوں کی صفائی، پانی کی نکاسی کا جدید سسٹم اور سڑکیں بنا رہے ہیں، محمود آباد نالے کا کام مکمل ہوچکا ہے، اگلے 2 ہفتوں میں منصوبے کا افتتاح کردیا جائے گا جبکہ اورنگی نالہ اور گجر نالے پر آدھا کام ہوچکا ہے، مزید کام تیزی سے جاری ہے جو کہ اگلی گرمیوں تک مکمل کر لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، بہت جلد کے سی آر سے متعلق بھی پیش رفت ہوگی جبکہ فریٹ کوریڈور منصوبے پر بھی کام جاری ہے جس سے ٹریفک مسائل کے علاوہ دیگر مسائل بھی حل ہوں گے۔
اسد عمر نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت سے ویکسین خریدی نہیں جاتی، تقاریر کرکے انہوں نے پورے سندھ کو ہلا دیا لیکن ایک ویکسین نہیں خریدی، کیا آئین میں کوئی رکاوٹ ہے کہ سندھ حکومت بسیں خرید نہیں سکتی تھی۔