نواز شریف وطن واپس نہ آئے، حکومت کا شہباز کیخلاف عدالت سے رجوع کا فیصلہ

Published On 28 December,2021 11:00 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی لندن سے وطن واپس نہ آنے کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف علاج کی غرض سے نومبر 2019ء کو برطانیہ روانہ ہوئے تھے اور تاحال واپس نہ آ سکے، ان کی برطانیہ جانے سے متعلق پاکستان مسلم لیگ ن کےصدر میاں محمد شہباز شریف نے عدالت میں گارنٹی دی تھی۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف وطن واپسی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیخلاف عدالت سےرجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کی ضمانت دی تھی، نواز شریف کے واپس نہ آنے پر شہباز شریف کے خلاف کاروائی کی درخواست کی جائیگی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی واپسی کے لیے عدالتوں کو خود نوٹس لینا چاہیے تھا، شہبازشریف نے نوازشریف کی وطن واپسی کی عدالت میں ضمانت دی تھی، نوازشریف کوکہا تھا کہ جرمانہ ادا کریں اورعلاج کے لیے باہرچلے جائیں، نوازشریف کوواپس لانے کے لیے 10 دن تک عدالت یاد دہانی کے لیے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند روز سے مسلم لیگ ن کی طرف سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ سابق وزیراعظم جلد واپس آ جائیں گے، سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ آئندہ ماہ لندن جاؤں گا اور نواز شریف کو واپس لے کر آؤں گا۔

آج میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات نے اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ن لیگ والے نہیں بلکہ ہم مسلم لیگ ن کے قائد کو وطن واپس لائیں گے کیونکہ حکومت ملزمان کی حوالگی سے متعلق برطانیہ سےبات کر رہی ہے۔

نوازشریف کیس: کب کیا ہوا؟

21 اور 22 اکتوبر 2019 کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور ہسپتال منتقل کیاگیا

25 اکتوبر، چودھری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی

26 اکتوبر،العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی

26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی

29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی

نوازشریف سروسز ہسپتال سےڈسچارج ہوئے، جاتی عمرہ میں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا

8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی

12 نومبر ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی

14 نومبر ، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

16 نومبر، لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کوعلاج کےلیےبیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

19 نومبر 2019، نواز شریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے