اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی میں نیشنل سکیورٹی کو صحیح معنوں میں واضح کیا گیا، بڑی محنت سے متفقہ قومی دستاویز تیار کی گئی، کوشش ہے عوام اور ریاست ایک راستے پر چلیں، مجبوری کی حالت میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، ماضی میں ملک کو معاشی طور پر مستحکم نہیں کیا گیا۔
قومی سلامتی پالیسی پبلک کرنے کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی ڈویژن کو پالیسی بنانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پالیسی میں نیشنل سکیورٹی کو درست طریقے سے واضح کیا گیا ہے، ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمارے پاس تربیت یافتہ فوج موجود ہے، کوشش ہے ریاست اور عوام ایک راستے پر چلیں، ملک کی معیشت کمزور ہوگی تو دفاع بھی کمزور ہوگا، مجبوری کی حالت میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط ماننا پڑتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کی وجہ سے لوگوں پر بوجھ ڈالنا پڑتا ہے، آئی ایم ایف سب سے سستے قرض دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فلاحی ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے، ہماری ترجیح سب سے پہلے کمزور طبقے کو تحفظ دینا ہے، صحت کارڈ کے ذریعے ہم نے ہر خاندان کو تحفظ دیا، جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہے ہیں، سوائے سندھ کے تمام صوبوں میں صحت کارڈ دیا جا رہا ہے، ماضی میں بینک گھر بنانے کیلئے عام آدمی کو قرض نہیں دیتا تھا۔