پنجاب میں پیدائش و اموات کے ڈیجیٹل اندراج کیلئے نادرا اور محکمہ بلدیات کے درمیان معاہدہ

Published On 25 December,2025 12:34 pm

لاہور: (دنیا نیوز) محکمہ صحت و آبادی، حکومتِ پنجاب نے پنجاب بھر کے سرکاری صحت مراکز میں پیدائش اور اموات کی بروقت اور درست اطلاع و اندراج کیلئے ایک تاریخی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

یہ سہ فریقی معاہدہ محکمہ صحت و آبادی، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ، محکمہ بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کے مابین طے پایا، جس کا مقصد سرکاری صحت مراکز کو ڈیجیٹل طور پر باہم مربوط بنانا ہے۔

مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب محکمہ صحت و آبادی کے کمیٹی روم ون برڈ ووڈ روڈ، لاہور میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی جبکہ تقریب کا انعقاد نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام پنجاب نے کیا۔

مفاہمتی یاداشت پر نادرا پنجاب کی ڈائریکٹر جنرل مسز فضا شاہد، محکمہ بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل احمد کمال مان، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری (ٹیکنیکل) ڈاکٹر حافظ محمد وسیم اور محکمہ صحت و آبادی کے سپیشل سیکرٹری (آپریشنز) جناب عون عباس بخاری نے دستخط کیے۔اس کے علاوہ معاہدے پر محکمہ صحت و آبادی کے ایڈیشنل سیکرٹری (انتظامیہ) محمد اشرف، محکمہ خصوصی صحت و طبی تعلیم کے ڈپٹی سیکرٹری جناب محمد عثمان فضل، محکمہ بلدیات کے ڈائریکٹر (آپریشنز) ڈاکٹر فاروق احمد خرا اور قومی شناختی ادارہ کے ڈائریکٹر (آپریشنز) جناب یاسر سعید نے بھی دستخط کیے۔

تقریب میں صوبائی وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی جبکہ سیکرٹری صحت و آبادی محترمہ نادیہ ثاقب اور پارلیمانی سیکرٹری صحت و آبادی عاصمہ ناز عباسی بھی موجود تھیں۔

استقبالیہ کلمات میں سیکرٹری صحت و آبادی نادیہ ثاقب نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قومی شناختی ادارہ کے پیدائش اور اموات کی اطلاع کے ڈیجیٹل نظام کو سول رجسٹریشن اور اہم شماریاتی نظام کے ڈیش بورڈز کے ساتھ مربوط کرنا اور اسے بلدیاتی اداروں سے منسلک کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکٹرانک طبی ریکارڈز کو محفوظ ڈیٹا شیئرنگ نظام کے تحت قومی شناختی ادارہ کے نظام سے جوڑ دیا گیا ہے، جس سے درست اور بروقت معلومات کی فوری دستیابی ممکن ہو سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مستند اور بروقت ڈیٹا شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور پسماندہ اضلاع میں ہدفی اقدامات کے لیے نہایت اہم ہے۔

صوبائی وزیر صحت و آبادی جناب خواجہ عمران نذیر نے تمام شراکت دار محکموں کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا اور محکمہ صحت و آبادی کی قیادت، بالخصوص ایڈیشنل سیکرٹری (انتظامیہ) و منصوبہ ڈائریکٹر قومی صحت معاونتی پروگرام محمد اشرف اور ان کی ٹیم کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت سرکاری صحت مراکز میں ہونے والی پیدائش اور اموات کا بروقت، درست اور حقیقی وقت میں اندراج ممکن ہو سکے گا، جس سے صحت کی منصوبہ بندی، نظم و نسق اور عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ یہ اقدام عالمی بینک کے تعاون سے جاری قومی صحت معاونتی پروگرام کے تحت مقررہ نتائج کے حصول میں معاون ثابت ہو گا، جس کا مقصد صحت سے متعلق معلوماتی نظام کو مضبوط بنانا، اداروں کے درمیان ربط بڑھانا اور ڈیجیٹل نظام کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانا ہے، بالخصوص پسماندہ علاقوں میں۔

یہ مفاہمتی یادداشت صحت کی ہمہ گیر سہولیات کی فراہمی اور پائیدار ترقی کے عالمی اہداف کے حصول کے لیے پاکستان کے عزم کو بھی تقویت دیتی ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پیدائش اور اموات کے مکمل، بروقت اور درست اندراج کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ تمام شراکت دار محکموں کے سینئر نمائندگان نے پائلٹ مرحلے کے دوران قریبی تعاون اور بعد ازاں صوبہ بھر میں نظام کے نفاذ کے عزم کا اعادہ کیا۔

قبل ازیں محکمہ صحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ انفارمیشن سروس ڈیلیوری یونٹ خالد شریف نے شرکاء کو حقیقی وقت میں ڈیٹا جمع کرنے کے طریقہ کار اور قومی شناختی ادارہ کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے عمل پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے سرکاری صحت مراکز میں الیکٹرانک طبی ریکارڈز چوبیس گھنٹے بنیادوں پر درج کیے جا رہے ہیں۔

نادرا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان علی نے ڈیٹا وصولی، تصدیق اور بعد ازاں بلدیاتی محکمے کے ساتھ معلومات کی فراہمی کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔