لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے معنی خیز انداز اپناتے ہوئے اپنے والد میاں محمد نواز شریف کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ مجھے زیادہ دیر تک جھکا نہیں سکتے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے اپنے والد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ایک تصویر شیئر کی۔
تصویر کے کیپشن کیساتھ انہوں نے انگریزی گانے (I’m like a comeback kid) کے الفاظ لکھے۔
مریم نے مزید لکھا کہ آپ مجھے زیادہ دیر تک جھکا نہیں سکتے۔
I’m like a comeback kid …. You can’t keep me down for long ….. pic.twitter.com/KFPqI3dZAf
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 18, 2022
اس سے قبل 16 جنوری کو (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے والد نواز شریف کی یاد سے متعلق تیار کیے گئے ٹرک آرٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
مریم نواز نے ٹوئٹر پر ٹرک آرٹ کو شیئر کرتے ہوئے سرائیکی گانے کے لفظوں کو بطور کیپشن درج کرتے ہوئے والد کو پیغام دیا۔
تصویر میں ٹرک آرٹ پر نواز شریف زندہ باد کے نعروں کو دیکھا جاسکتا ہے اور ساتھ ہی ٹرک پر بنائے گئے آرٹ میں سرائیکی گانا ’پچھاں مُڑ وے ڈھولا تیری لوڑ پے گئی‘ درج ہے۔
پچھاں مُڑ وے ڈھولا تیری لوڑ پے گئی pic.twitter.com/jxivDUoFBU
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 16, 2022
مریم نواز نے اسی گانے کوٹوئٹ میں بھی درج کیا جس کے اردو معنی یہ ہیں کہ واپس آجائیں اب آپ کی ضرورت پیش آگئی ہے۔
خیال رہے کہ گانے میں گلوکار طاہر نیئر نے اپنی آواز کا جادو جگایا ہے جو سوشل میڈیا پر خاصا وائرل ہے، اس گانے کے کمپوزر اکرم راہی ہیں جب کہ لیرکس قیصر تارڑ نے لکھے ہیں۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 15, 2022
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مریم نواز کی جانب سے ایک رکشے کی تصویر شیئر کی گئی تھی جس پر شہری نے لکھا تھا کہ نواز شریف کی یاد آتی ہے ہمیں پرانا پاکستان چاہیے۔
حکومت کا جانا ہفتوں، مہینوں نہیں چند دنوں کی بات نظر آرہی ہے، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کا گھر جانا ہفتوں، مہینوں نہیں چند دنوں کی بات نظر آرہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک ماہ بعد کیس کی سماعت ہوئی ہے، جب سے عدالت اور ججز نے میری اونرشپ کا سوال اٹھایا ہے تب سے نیب بہانہ بنا کر فرار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے، میں حیران ہوں یہ وہی نیب ہے جس نے روزانہ سماعت کی درخواست دی تھی۔ جب سے عدالت نے ثبوت مانگے ہیں تب سے ایک کے بعد ایک بہانہ سامنے آرہا ہے۔
حکومت کو ہٹانے کے طریقہ کار سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ طریقہ کار بھی جلد سامنے آجائے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے چار رہنماؤں کی مبینہ ملاقاتوں کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب حکومت کی کارکردگی اتنی بری بلکہ سرے سے موجود ہی نہ ہو تو میڈیا کو الجھانے کے لیے ایسی خبریں پھیلائی جاتی ہیں تاکہ لاقانونیت، مہنگائی اور بے حسی پر میڈیا بات نہ کرے۔ جھوٹی خبریں پھیلا کر میڈیا کا دھیان اپنی نالائقیوں سے ہٹانے کی کوششوں کو ہم اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اصل حقیقت یہ ہے کہ کابینہ اجلاس اور اسمبلی سیشنز میں ان کے اراکین، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی وزیر اعظم عمران خان اور پارٹی کے خلاف کھڑے ہو کر ان کی پرفارمنس پر تنقید کر رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے ہے کہ نواز شریف کی پارٹی جس عذاب اور آزمائشوں سے گزر کر آئی ہے اس کے باوجود مسلم لیگ (ن) نہیں ٹوٹی، ڈرانے دھمکانے اور لالچ کے باوجود نواز شریف کا ایک کارکن بھی نہیں توڑا جاسکا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں ہونے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کا ایک، ایک رکن صوبائی اسمبلی نواز شریف کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا، جبکہ عمران خان کے وزارت عظمی کی کرسی پر بیٹھے ہونے کے باوجود ان کے اراکین ان کی بےعزتی کر رہے ہیں اور یہ اقرار کر رہے ہیں کہ ہماری پرفارمنس اتنی بُری ہے کہ ہم عوام کے سامنے جانے کے قابل نہیں ہیں۔
ان ہاؤس تبدیلی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے وزرا کے بیانات سے صاف اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا انجام انشااللہ بہت قریب ہے۔ قوم پر رحم کھانا چاہیے، پاکستان کے عوام کو اس نالائق اور بے حس حکومت سے جتنی جلدی نجات دلائی جائے اتنا پاکستان کے لیے اچھا ہے کیونکہ ملک ان کی حکومت اب مزید ایک دن بھی برداشت نہیں کر سکتا۔
حکومت کو ہٹانے کے بعد اگلی حکومت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ قبل از وقت بات ہے، پہلی کوشش اس حکومت سے جان چھڑانا ہے، باقی چیزیں وقت آنے پر طے ہوجائیں گی۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف جلد پاکستان آئیں گے لیکن ان کی واپسی کے وقت کا تعین مسلم لیگ (ن) کرے گی۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور عوام سے کہیں زیادہ اس حکومت کو خود اپنے آپ کو گرانے کی جلدی ہے۔
نواز شریف کو واپس لانے کی حکومتی کوششوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت نے سابق وزیراعظم کو کرپٹ قرار دینے کی کوشش کی، ان کو ختم کرنے کی کوشش کی، ان کو جانی اور مالی لحاظ سے ختم کرنے کی کوشش کی اور ان کے خلاف جتنی بھی مہم چلائیں ان سب میں حکومت ناکام رہی، اور اب عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ان کے بہانے آئندہ بھی ناکام رہیں گے، یہ لوگ انشا اللہ ان کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتے۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ابھی ایک سروے آیا ہے جس کے مطابق اس تمام پروپیگنڈے کے باجود آج بھی لوگ قائد ن لیگ اور مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کرتے ہیں، جس پر عمران خان کو اپنے ورلڈ کپ میں چلو بھر پانی میں ڈوب جانا چاہیے۔ ملکی بقا اسی میں ہے کہ صرف آئین و قانون کی حدود میں رہ کر ملک چلایا جائے، ہر ادارہ اپنی آئینی اور قانونی حدود میں رہ کر کام کرے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ مری کے اندر حکومت کی نالائقی اور غفلت سے کئی خاندان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، حکومت لانگ مارچ اور سیاست پر بات کرنے سے پہلے اس سوال کا جواب دے کہ جب ہاتھوں پر کئی لوگوں کا خون ہو تو سیاسی بیانات دینے کا خیال بھی کیسے آتا ہے؟ مری میں 36 گھنٹے لوگ برف میں دبے رہے لیکن کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی۔
انہوں نے کہا کہ جب شہباز شریف سیلاب کے پانی میں بوٹ پہن کر اترتے تھے تو ایک شخص تکبر میں انہیں شوباز کہتا تھا، انتظار تھا کہ سانحہ مری کے وقت عمران خان شہباز شریف سے بوٹ مانگ کر مری میں پھنسے لوگوں کی مدد کے لیے اترتے۔
انہوں نے کہا کہ 75 سال میں یہ پاکستان کی پہلی حکومت ہے جو عوام پر آئی ہر مصیبت کا ذمہ دار عوام کو ہی ٹھہرا دیتی ہے، کوئٹہ میں ہزارہ برادی کی لاشوں کے معاملے پر بھی انہوں نے کہا کہ میں بلیک میل نہیں ہوں گا۔ حکومت نے مری سانحے کی ذمہ داری سیاحوں کی تعداد پر ڈال دی، کیا حکومت اس طرح چلائی جاتی ہے؟
مریم نواز نے کہا کہ یہ ذمہ داری حکومت کی تھی کہ موسم کی صورتحال کو دیکھتے اور فیصلہ کرتے کہ مری میں کتنی گاڑیوں کو داخل ہونے دینا ہے، لوگ مدد کے لیے پکارتے رہے لیکن یہ نہیں پہنچے۔