اسلام آباد: (دنیا نیوز) جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک سے حلف لیا۔ جسٹس عائشہ ملک کی حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ میں منعقد ہوئی۔ حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیں گے، جسٹس عائشہ ملک اپنی قابلیت کی بنیاد پر جج بنی ہیں۔
خیال رہے صدر مملکت کی منظوری کے بعد وفاقی وزارت قانون اور انصاف نے لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، وہ عدالت عظمیٰ کی پہلی خاتون جج بن گئی ہیں۔
واضح رہے جسٹس عائشہ ملک 1966 میں لاہور میں پیدا ہوئیں اور ابتدائی تعلیم پیرس اور نیویارک سے حاصل کیں اور پھر کراچی گرامر اسکول سے سینئر کیمبرج مکمل کیا۔ انہوں نے لاہور میں پاکستان کالج آف لا سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور پھر ایل ایل بی کرنے کے لیے ہارورڈ لا اسکول کیمبرج، میساچیوسٹیس، امریکا گئیں جہاں انہیں 1998-1999 میں لندن ایچ گیمن کی فیلو نامزد کیا گیا۔
جسٹس عائشہ ملک لاہورہائی کورٹ میں جج تعینات ہونے تک رضوی، عیسیٰ، آفریدی اور اینگل لا فرم کے ساتھ پہلے سینئر ایسوسی ایٹ اور پھر فرم کے لاہور دفتر میں انچارج کے طور پر کام کرتی رہیں۔ وہ 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی جج تعینات ہوئی تھیں اور اس وقت وہ چوتھی سینئر ترین جج کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ انہیں بینکنگ، این جی اوز، مائیکرو فنانس اور اسکلز ٹریننگ پروگرامز کی ماہر وکیل تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے تحقیقی کام کیا اور پنجاب یونیورسٹی میں بینکنگ لا پڑھایا اور کالج آف اکاؤنٹنگ اور مینیجمنٹ سائنسز کراچی میں مرکنٹائل لا پڑھاتی رہی ہیں۔