اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے 8 اوورسیز سینٹر قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی سمندر پار پاکستانی سید طارق الحسن نے ملاقات کی ، ملاقات میں سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 90 لاکھ سمندر پار پاکستانیوں کو خدمات کی فراہمی کے لیے پالیسی بنائی جائے، اوورسیز پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ون ونڈو کی سہولت کا انتظام کیا جائے۔
وزیراعظم نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے 8 اوور سیز سینٹرز قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔
فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کر کے حکومت نے اپنا کام کر دیا
وزیراعظم نے کہا ہے کہ فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کر کے حکومت نے اپنا کام کر دیا، اب عدلیہ اور وکلا نے اس پر عملدرآمد کرانا ہے، سوئٹزرلینڈ میں کسی وزیراعلیٰ کے چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اربوں نہیں آجاتے، کوئی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔
کرمنل لا اینڈ جسٹس ریفامرز کی افتتاحی تقریب سے وزیراعظم کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوئی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، کسی معاشرے نے آج تک رول آف لا کے بغیر ترقی نہیں کی، فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کیلئے سب سے زیادہ زور دیا، غریب لوگ جیلوں میں بھرے ہوئے ہیں، پاکستان میں عدالتی نظام آہستہ آہستہ کمزور ہوتا گیا، انگریز نے جانے سے پہلے جو نظام دیا وہ نیچے جانا شروع ہوگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ پاکستان بن گیا، تعلیم اور انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں سرکاری تعلیمی نظام کمزور اور نجی تعلیمی نظام بہتر ہوا، اصلاحات کا مقصد عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ہے، پاکستان میں عام آدمی کا جرم اس کی غربت ہے، لیگل سسٹم ٹھیک نہ ہونے سے قانون کی حکمرانی ممکن نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ ہوں، تارکین وطن ملک میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں کرتے کیونکہ یہاں رول آف لا نہیں، جس دن تارکین وطن نے سرمایہ کاری شروع کی ہاتھ نہیں پھیلانا پڑیں گے، کبھی ہم آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں کہ ہمیں قرض دے دیں۔