نواز شریف لندن سے واپس آیا تو عدلیہ اور فوج پر حملے کرے گا: وزیراعظم عمران خان

Published On 26 March,2022 05:22 pm

کمالیہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی سابق وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ہے، بھگوڑا لندن سے واپس آیا تو عدلیہ اور فوج پر حملے کرے گا۔ یہ ابھی سے سپریم کورٹ کے اندر سے ججوں کو ساتھ ملا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل کمالیہ میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا کہ کمالیہ میں بھی ڈیزل سستا ہوگیا ہے، ڈیزل اور پٹرول کو سستا کرنے پر بڑا پیسہ خرچ کیا۔ میں سب سے پہلے آصف زرداری، جس کی قیمت نیچے آگئی ڈیزل اس کاشکریہ ادا کرتا ہوں، لیگی صدر شہبازشریف کو جہاں جوتے نظر آتے ہیں وہ پالش کرنا شروع کردیتے ہیں، ان تین لوگوں کے چہرے دیکھ کر لوگ ڈر گئے اور دوبارہ میری طرف آگئے۔ لوگ ان تین لوگوں کی شکلیں دیکھ کر سب پارٹی میں واپس آگئے ہیں۔ ان تینوں کی شکلیں دیکھ کر لوگوں کو خوف آیا کہ کہیں پھر واپس نہ آجائیں۔ اللہ نے سب کے دل میری طرف موڑ دیئے اور سب میری طرف آ گئے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نوازشریف کے ساتھ ہے، کرپشن کیسز ختم ہونے پر لندن میں بھگوڑا جلد پاکستان واپس آئے گا، سابق وزیراعظم کبھی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دے گا، کیونکہ کرپٹ آدمی کبھی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دیتا، انہوں نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اور سجاد علی شاہ کو بھگایا، بھگوڑے نے لفافہ صحافت شروع کی تھی، لوگوں کوخریدنا ن لیگی قائد کی پرانی عادت ہے، یہ کرکٹ بھی اپنے امپائرکھڑے کرکے کھیلتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پہلے اس کے ساتھ ہے، اس کے بعد یہ پاکستان کی عدلیہ پر حملہ کرے گا کیونکہ کرپٹ آدمی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دے گا،  یہ اب آئے گا اور عدلیہ پر حملہ کرے گا، ابھی سے یہ عدلیہ کو تقیسم کر رہا ہے، ابھی سے سپریم کورٹ کے اندر ججوں کو اپنے ساتھ ملا رہا ہے، یہ کبھی آزاد عدلیہ کو چلنے نہیں دے گا کیونکہ اس نے اپنے کیسز ختم کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کا اگلا حملہ پاکستان کی فوج پر ہوگا، ابھی تک جتنے بھی آرمی چیف آئے ہیں، سب کے ساتھ اس کے اختلافات ہوئے ہیں، خود آرمی چیف بناتا ہے اور پھر اس سے اختلاف کیوں ہوتا ہے۔ اس کا اختلاف اس لیے ہوتا ہے کہ فوج کو اس کی کرپشن کا پتہ چل جاتا ہے۔  لیگی قائد نے لاہور کے پلاٹ بیچ کر ججز کو خریدا، نواز شریف خود ہی آرمی چیف لگاتا ہے پھر اس کے اختلاف شروع ہو جاتے ہیں، اختلاف کی وجہ یہ ہے آرمی کو اس کی چوری کا سب سے پہلے پتہ چل جاتا ہے، نواز شریف چھپ چھپ کر نریندرا مودی سے ملتا تھا، نواز شریف اپنی فوج کے ڈر کی وجہ سے چھپ کر مودی سے ملاقاتیں کر رہا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے دور میں امریکا میں پاکستانی سفیر امریکی فوج کے سربراہ کو کہتا رہا کہ وہ زرداری کو فوج سے بچائے، یہ پیسے کے غلام ہیں، یہ پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کے حامی نہیں ہوسکتے، یورپی یونین کونسل کے صدر نے فون کرکے یوکرین اور روس کی جنگ میں مجھے کردار ادا کرنے کا کہا ،کیا شہباز شریف سے بھی ایسی توقع ہوسکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، 100 ارب ڈالر کا معاشی نقصان کیا، قبائلی بے گھر ہوئے، ہمیں الٹا افغانستان میں جنگ کا ذمہ دار قرار دیا گیا، ہمارے ملک پر ڈرون حملے کئے گئے، کیا میں اس پر ابسولٹیلی ناٹ نہ کہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی ملک سے تعلقات خراب کرنے کے حق میں نہیں لیکن تعلقات اچھے کرنے اور جوتے پالش کرنے میں بڑا فرق ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ناراض ہونے والے بھی ان چوہوں کی شکلیں دیکھ کر واپس آ گئے۔ جو قوم اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتی وہ قوم مر جاتی ہے، انسان نیوٹرل نہیں ہو سکتا، انسان اچھائی اور برائی کو دیکھ سکتا ہے، آصف زرداری اس ملک کی بڑی بیماری ہے، آصف زرداری پر نیب میں اربوں روپے کے کیس ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چیری بلاسم سے جوتا زیادہ چمکتا ہے، شہبازشریف کے چپڑاسی کے اکاونٹ میں 375کروڑ روپے آگئے، شہبازشریف کے نوکروں کے اکاونٹ میں 1600 کروڑ روپے آگئے، شہبازشریف کا کیس چل رہا ہ ہے، کبھی ان کا وکیل نہیں آتا تو کبھی کمر میں درد ہوجاتا ہے، ان کو پتہ ہے عمران خان تھوڑی دیر چل گیا تو شہبازشریف نے جیل جانا ہے، پاناما پیپرز میں پتہ چلا لندن کے مہنگے ترین علاقے میں اس کی بیٹی کے نام 4 فلیٹ ہیں۔ یہ میرے خلاف اکٹھے ہوئے حکومت گراو، اقتدار میں آو اور نیب کو ختم کرو، انہوں نے پوری کوشش کہ عمران خان ان کو این آر او دیدے، پہلے انہوں نے پرویزمشرف سے این آراولیا تھا، کہتے ہیں کرپشن کیس معاف نہ کیے توحکومت نہیں چلنے دیں گے۔ میں بار بار ان تین چوہوں کو پیغام دے رہا ہوں حکومت جانا معمولی چیز ہے، میری جان بھی چلی جائے تو تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی سے اپنے تعلقات خراب نہیں کرنے چاہئیں، تعلقات خراب کرنے اور جوتے پالش کرنے میں بہت فرق ہے، یہ دوسروں کی غلامی اس لیے کرتے ہیں کیونکہ ان کا پیسہ بیرون ملک پڑا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جو معاشرہ میں نے دیکھا ہے، اللہ کا حکم ہے امر بالمعروف ہے، قانون کی بالادستی قائم کرو، انصاف دو، فلاحی ریاست بناؤ، انسانیت کا نظام لے کر آؤ، جو کمزور طبقہ ہے اس کی مدد کرو۔ عوام کو اللہ نے حکم دیا ہے اچھائی کے ساتھ کھڑے ہو اور برائی کے خلاف جہاد لڑو، جب آپ معاشرے میں اچھائی اور برائی دیکھتے ہیں تو اللہ نے آپ کے ہاتھ میں یہ فیصلہ نہیں چھوڑا کہ میں اچھائی اور نہ برائی کی طرف ہوں، میں نیوٹرل ہوں۔ اللہ نے نیوٹرل کا فیصلہ انسان کو نہیں دیا، آپ ادھر ہیں یا ادھر ہیں۔

Advertisement