اسلام آباد:(دنیا نیوز) حکومت سازی کا اہم ترین مرحلہ، نئی وفاقی کابینہ کے آج حلف اٹھانے کا امکان ہے، پہلے مرحلے میں 10 سے 12 وزرا قلمدان سنبھالیں گے جبکہ بلاول بھٹو کو وزیر خارجہ بنایا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئی وفاقی کابینہ کی تشکیل کے لئے حکمران اتحاد میں معاملات طے پا گئے، وفاقی وزرا کے پہلے بیج کا آج حلف اٹھانے کا امکان ہے، مرتضیٰ جاوید عباسی کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی بنایا جا سکتا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا بتانا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ، حنا ربانی کھر کو وزیر مملکت برائے خارجہ امور، پیپلز پارٹی کی شازیہ مری یا مصطفیٰ نواز کھوکھر کو وزارت انسانی حقوق کا قلمدان مل سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو وزیر تجارت، مریم اورنگزیب کو وزارت اطلاعات و نشر یات جبکہ مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ کا عہدہ ملنے کا قوی امکان ہے جبکہ رانا تنویر کو وزارت پارلیمانی امور ، رانا ثنا اللہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان مل سکتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کسی وزارت کا قلمدان لینے سے معذرت کر لی ہے، تاہم وہ بغیر قلمدان توانائی کے امور دیکھیں گے۔
پی پی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، پیپلز پارٹی کا چاروں گورنرز کے عہدوں کا مطالبہ
قبل ازیں وفاقی کابینہ کی تشکیل میں پاکستان مسلم لیگ (ن) لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے جبکہ پی پی نے مسلم لیگ ن سے چاروں گورنرز اور آئینی عہدوں کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود وفاقی کابینہ کی تشکیل نہ ہوسکی، پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے چاروں گورنرز اور آئینی عہدوں کے ساتھ وفاقی کابینہ میں تین اہم وزارتوں کا بھی مطالبہ کردیا، جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) نے گورنر بلوچستان اور اے این پی نے میاں افتخار حسین کے لئے گورنر خیبر پختونخوا کا عہدہ مانگ لیا ہے۔
دوسری جانب جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان بھی گورنر بلوچستان کے عہدے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن )کا دعویٰ ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے ساتھ وفاقی کابینہ پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جلد بریک تھرو کا امکان ہے۔