اسلام آباد : (دنیا نیوز) نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے لانگ مارچ میں عمران خان کو تاریخی شکست سے دوچار کیا، اب انقلاب ضمانتیں کروا رہا ہے، مدت پوری کرکے ہی الیکشن کی طرف جائیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے۔ رانا ثنا اللہ نے لانگ مارچ میں عمران خان کو تاریخی شکست سے دوچار کیا، اب انقلاب ضمانت لے کر سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہا ہے، رانا ثناء راہ دیکھ رہے ہیں یہ لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں، جب یہ جھتہ اسلام آباد کا رخ کرے تو ہم انہیں بتا دیں کہ ہم ان کے دباؤ میں نہیں آنے والے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بنی گالہ کا نام منی گالہ ہونا چاہیئے، ایک تالہ کھلوانے کے لیے خاتون اول کو پانچ قیراط ہیرا دے دیا، آپ ہیرے پہنیں ساری انگلیوں میں پہنیں مگر اپنے پیسوں سے عوام کے پیسوں سے نہیں، ملک ریاض نے پیسے دیے انہیں جواب دے ہونا چاہیئے، سوال ان سے کرنا چاہئے جس نے میرٹ کے بجائے پیسے دے کر کام کروانے کا کلچر پرموٹ کیا، سوال ان سے کیا جائے جس نے پورا صوبہ فرح گوگی کے حوالے کردیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ عمران خان نے ہمارے لیے بارودی سرنگیں چھوڑی ہیں۔ ان کے بڑے لیڈر ساتھی کہہ رہے ہیں کہ عمران خان پاگل دمی ہے، عمران خان جانتے تھے کہ وہ جانے والے ہیں انہوں نے جان کر بیرونی سازش کا ڈرامہ رچایا۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو عوام کی تکالیف کا احساس ہے، عمران خان کے وزرا کہتے تھے چینی کم کر دیں، روٹی کم کھائیں، ہم ایسا نہیں کہہ رہے، وزیراعظم معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، وزیر اعظم ایسے شخص ہیں جن کوعوام کا درد ہے، مجھے وزیراعظم کو مشورہ دینے کی ضرورت نہیں۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو حل کر لیں گے، ہمیں 20 یا 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ والا پاکستان ملا، ہم نے 2018 میں زیرو لوڈ شیڈنگ کا ملک دیا، آئی سی یو میں پاکستان کو پھینک کر گئے ہیں، ایسا بوجھ ڈال کر گئے جس کو اٹھانے کی پاکستان میں ہمت نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ شہبازشریف دن رات عوام کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم نے عوام کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا، چینی سستی کی اور حج سستا کیا، عمران خان جو کر گئے ہم اس کا رونا نہیں رو رہے بلکہ کام کر رہے ہیں، ریلیف آیا ہے اور مزید آئے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ جو بھی ریٹائرڈ فوجی حضرات ہیں اگر وہ اپنے ادارے کے ساتھ وفادار نہیں کسی کے کہنے پر ادارے میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو افسوسناک ہے، جس ادارے نے انہیں عزت دی اور آج عمران خان کے کہنے پر اسے برا بھلا کہیں تو افسوسناک ہے، میرا مشورہ ہے کہ اگر ایسا ہی کرنا ہے تو اپنے ادارے کے رینکس اتار کر ادارے کو واپس کریں اور کسی سیاسی جماعت کے ساتھ الحاق کا اظہار کریں۔