بجٹ سے لگتا ہے حکومت زیادہ دیر نہیں رہے گی: عمران خان

Published On 12 June,2022 10:56 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود عوام کوریلیف دیا، ہمارے خلاف مہنگائی کرنے والوں نے ہر چیز مہنگی کردی، بجٹ سے لگتا ہے حکومت زیادہ دیر نہیں رہے گی۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مہنگائی کم کرنے اور معیشت ٹھیک کرنے نہیں آئے تھے، حکومت نے جیسے معیشت سنبھالنے کی کوشش کی، ان کے پاس کوئی پلان نہیں تھا، ان کی حکمت عملی صرف کرپشن کیسز ہے، ہمارے دور میں ان کو سارا وقت مشکل پڑی ہوئی تھی، آصف زرداری کو جیل میں نواز شریف نے ڈالا، ان کے دور میں ریکارڈ مہنگائی تھی، ہمارے خلاف مہنگائی کی مہم چلائی گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ان کے حکومت میں آنے کا مقصد صرف کرپشن کیسز ختم کرنا تھا، ملزم قاضی نہیں بن سکتا، ایسا کرنا ہے تو ہر ملزم کو کہیں اپنے کیس کا فیصلہ خود کرے، انہوں نے نیب کو ختم کر دیا ہے، ایف آئی اے میں خطرناک چیزیں ہو رہی ہیں، ایف آئی اے افسروں کو ہارٹ اٹیک ہوئے، مقصود چپڑاسی کو ہارٹ اٹیک ہوا، یہ این آر او 2 لیتے لیتے اداروں کو تباہ کریں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک میں طاقتور چوری کر کے پیسہ باہر بھجواتے ہیں، غریب ممالک میں ہر سال 1700 ارب روپے امیر ممالک کو جاتے ہیں، امریکی سفیر کا خط این ایس سی اور اسپیکر کو دکھایا، خط صدر کو بھجوایا، ثابت ہوگیا کہ مداخلت ہوئی ہے، ڈونلڈ لو نے کہا عمران خان کو ہٹاؤ گے تو معاف کردیں گے، آصف زرداری اور شہباز شریف سازش کا حصہ تھے، شہباز شریف بتائیں جب ملک سنبھال نہیں سکتے تھے تو سازش کر کے حکومت کیوں گرائی، آپ کی اتنی اہلیت ہی نہیں تھی نہ ہی تیاری تھی، ہماری آخری 2 سالوں میں ملکی تاریخ کی بہترین کارکردگی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ انڈسٹری اور زراعت آگے بڑھ رہی تھی، ٹیکس کلیکشن بھی ریکارڈ تھی، ترسیلات زر بھی ریکارڈ آرہی تھیں، اس وقت حکومت کو غیر مستحکم کیا گیا، کورونا کے بعد دنیا بھر میں مہنگائی کا مسئلہ آیا، ن لیگ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی بارودی سرنگ چھوڑ کر گئی تھی، ن لیگ 2018 میں 20 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی تھی، ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ایک ارب ڈالر پر لے آئے تھے، ہماری گروتھ ریٹ 5.6 فیصد تھی، آئی ایم ایف تو ہم پر بھی دباؤ ڈال رہا تھا، ہم نے عوام کو مہنگائی سے بچایا ہوا تھا، بلاول بھٹو نے چار روپے پٹرول مہنگا ہونے پر مہنگائی مارچ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اور شوکت ترین نے نیوٹرلز کو بتایا تھا سازش کامیاب ہوگئی تو معیشت عدم استحکام کا شکار ہوجائے گی، ہمارے دور میں ڈیزل 145 روپے لٹر تھا، آٹا 55 روپے کا تھا، آج 70 روپے کا ہے، چاول 50، گھی 200 روپے مہنگا ہوچکا، بجلی 40 روپے فی یونٹ تک پہنچے گی، سیمنٹ کی بوری 400 روپے سے 950 روپے تک پہنچ گئی، ہمارے ساڑھے تین سال میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی جتنی 2 ماہ میں ہوگئی ہے، ان کی ساری نعرے بازی تھی تیاری کوئی نہیں تھی، بجٹ سے لگتا ہے یہ زیادہ دیر تک نہیں رک سکتے، یہ ایک سال نہیں صرف ڈیڑھ دو ماہ کا بجٹ ہے، اس دوران یہ اپنے کیسز ختم کریں گے اور الیکشن میں دھاندلی کا انتظام کریں گے، حکومت الیکشن کمیشن سے مل کر الیکشن میں دھاندلی کی پلاننگ کر رہی ہے، یہ اپنے منظور نظر افسر لگوائیں گے، ہمیں ان کی ساری گیم کا پتہ ہے، ہم نے پھر بھی الیکشن لڑنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن پر بھی سوال اٹھ جائیں گے، عوام کو ان پر غصہ ہے، ان کیلئے الیکشن مہم چلانا بھی مشکل ہے، ہم دھاندلی کو کاؤنٹر کرنے کیلئے پوری تیاری کر رہے ہیں، ای وی ایم سے 90 فیصد دھاندلی ختم ہوجانی تھی، ہم نے دھاندلی کو ختم کرنے کیلئے ای وی ایم لانے کی کوشش کی، حکومت کو پتہ ہے اوورسیز پاکستانی ان کے خلاف ہیں، اس لیے انہوں نے اوورسیز کا ووٹ کا حق واپس لے لیا، اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر نے تیسرے سال میں خسارہ ختم کر دیا تھا، اوورسیز کے ووٹ کا حق لینے کیلئے سپریم کورٹ جا رہے ہیں، ہماری حکومت گئی تو مٹھائیاں بانٹنے کے بجائےعوام احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکلے، بڑے بڑے چوروں کو مسلط کر کے چوری معاف کر دی جائے ایسا کہاں ہوتا ہے؟۔

عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ سے متعلق سرکاری رپورٹ لائی گئی، جنہوں نے ظلم کیا انہوں نے ہی رپورٹ بنائی، عدالتیں لوگوں کے بنیادی حقوق کا دفاع نہیں کریں گی تو اپنا وقار کھو دیں گی، عدالتیں اپنے فیصلوں کے ذریعے اپنا وقار قائم کرتی ہیں، جس طرح کا تشدد اس حکومت نےکیا کوئی توقع نہیں کر رہا تھا، میں نے اپنی زندگی میں اتنا تشدد نہیں دیکھا، انہوں نے تین لانگ مارچ کیے ہم نے کسی کو نہیں روکا تھا، اگلا پاورشو پوری پلاننگ کے ساتھ کریں گے، سپریم کورٹ سے اجازت لیں گے کیا ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت ہے۔

امپورٹڈ حکومت نے قبائلی اضلاع کا ترقیاتی بجٹ کم کر دیا

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے قبائلی اضلاع کے بجٹ میں محض 110 ارب رکھتے ہوئے ترقیاتی بجٹ کم کر دیا ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کی خصوصی ضروریات کے پیشِ نظر میری حکومت نے 3 گنا اضافے کیساتھ انکی فنڈنگ 131 ارب کی جبکہ امپورٹڈ حکومت نے ان کا بجٹ کم کر دیاہے۔

اپنے ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ امپورٹڈ حکومت نے بے گھر آبادی کیلئے ایک پائی مختص کی نہ ہی موجودہ بجٹ میں ایک روپے کا اضافہ کیا، اس سے مجرموں کی سرکار کی نااہلی اور بدنیتی عیاں ہے۔
 

Advertisement