اداروں کو پیغام ہے ملک کو چوروں سے بچا لو،کہیں گیم ہاتھ سے نہ نکل جائے:عمران خان

Published On 02 July,2022 08:30 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں ان کو شکست دینگے، میں اپنے اداروں کیخلاف جنگ کرنے نہیں نکلا۔ ملک بھر میں قوم باہر نکلی ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے ملک کو چوروں سے بچا لو۔ کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان، سابق وفاقی وزراء شیخ رشید، اسد عمر اور پارٹی کے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔

پریڈ گراؤنڈ جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔

ہماری حکومت کیخلاف سازش کی گئی

 سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی۔ میرے باہر نکلنے کا ایک ہی مقصد ہے امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ میں یہ ثابت کرنا چاہتا تھا اگر 25 مئی کو یہ ظلم نہ کرتے تو اسی طرح عوام کا سمندر آنا تھا جس نے ایک نعرہ لگانا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔ قوم نہ امریکا کو تسلیم کرتی ہے اور نہ ان ڈاکوؤں کو۔

 انہوں نے کہا کہ 26 مئی کی صبح میں نے فیصلہ کیا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے کیونکہ مجھے پتا تھا کہ عوام میں پولیس اور رینجرز کے خلاف غصہ تھا کیونکہ انہوں عورتوں اور بچوں پر ظلم کیا تھا۔ میں تو امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا تھا جس نے منتخب حکومت کو ہٹایا۔ بڑے بڑے ڈاکو ہمارے اوپر مسلط کیے گئے۔ میں پیغام دینا چاہتا تھا کہ قوم کیا چاہتی ہے۔ اس دن شام کو انتشار ہونا تھا۔ میری قوم نے رینجرز اور پولیس کے سامنے کھڑے ہو جانا تھا۔ میں نے سوچا کہ لوگ بھی میرے، پولیس بھی میری اور رینجرز بھی میرے ہیں۔

امپورٹڈ حکومت چاہتی ہے ہم اپنی فوج اور عدلیہ کے سامنے کھڑے ہو جائیں

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے تمہاری کوشش کیا ہے۔ تم چاہتے ہو کہ ہم اپنی فوج اور عدلیہ کے سامنے کھڑے ہوجائیں۔ ایک تکلیف یہ کہ امریکا نے سازش کی اور دوسری تکلیف یہ کہ اس قوم کی اتنی زیادہ توہین کی کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کردیا گیا۔ میرا پاکستان کے اداروں سے سوال ہے آپ نے کیسے ان ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا؟ میں اداروں سے پوچھتا ہوں کرپشن کے خلاف اکیلے میں نے ٹھیکہ لیا ہوا ہے۔ آپ ایسے لوگوں کو بٹھا دیتے ہیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔ انہوں نے پہلے بھی چوری کی اور اب دوسرا این آر او لیا۔ اب نیب میں ترمیم کرکے 1100 ارب بچایا ہے۔ اس ملک کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ یہ آپ کا پاکستان نہیں ہے۔ عدلیہ کا کام ہے قانون کی بالادستی قائم کرنا۔

کہیں ایسا ہوتا ہے ملزم قاضی بن جائے، عمران خان کا سوال

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں بڑے احترام سے پوچھتا ہوں کہ کیا کہیں ایسا ہوتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے۔ شہباز شریف ایف آئی اے پر بیٹھ جائے، نیب پر بیٹھ کر 1100 ارب روپے کا ڈاکہ مارے۔ ججز سے اللہ پوچھے گا کہ بتاؤ کیا آپ نے میری زمین پر انصاف کیا کہ نہیں۔ کیا اپ طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آئے یا نہیں۔ وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے جہاں چھوٹا چور جیل جاتا ہے اور طاقتور بچ جاتا ہے۔ جنہوں نے اس ملک کو لُوٹا آپ نے کیسے انہیں این آر او لینے دیا، کیا آپ کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے؟ امپورٹڈ حکومت سن لو، چیری بلاسم سن لو، ڈیزل سن لو، آصف زرداری سن لو ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ عمران خان کی کوئی جائیداد باہر نہیں ہے۔ سب کچھ بیچ دیا، اب جینا مرنا یہاں ہے۔ امپورٹڈ حکومت کا جینا مرنا پاکستان میں نہیں۔ نواز شریف کا احتساب شروع ہوتا ہے تو ملک سے باہر چلا جاتا ہے۔ اب پھر این آر او کا انتظار کر رہا ہے واپس آنے کے لیے۔ یہ ملک نیچے جاتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ باہر چلے جاتے ہیں۔ جب آصف زرداری اقتدار میں آیا تو حسین حقانی کے ذریعے امریکا کو پیغام دیا کہ مجھے پاکستانی فوج سے بچایا جائے۔

قوم اداروں کو پیغام دے رہی ہے ملک کو چوروں سے بچا لو کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا تھا۔ لاہور، کراچی اور ملتان سمیت قوم نکلی باہر ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے اس ملک کو چوروں سے بچا لو۔ کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے، آخرت میں سب سے سوالات ہوں گے اور پوچھا جائے گا اللہ نیوٹرلز سے بھی پوچھے گا کیسے ان چوروں کو قوم پر مسلط ہونے دیا آج چھوٹے چور جیلوں میں ہیں اوربڑے چور ہم پر مسلط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  نواز شریف جب بھارت گیا تو حریت لیڈروں کو نہیں ملا کہیں نریندرا مودی ناراض نہ ہو جائے۔ مودی سے ملاقات فوج سے چھپ کر کی اور اسے شادی پر بلایا۔ مجھے نوجوانوں کو سمجھانا ہے کہ ہمیں انگریز سے آزادی چاہیے تھی۔ انگریز کے زمانے میں نظام بہتر چلتا تھا۔ قانون کی بالادستی تھی۔ ہم نے اس لیے آزادی مانگی کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے سر نہیں جھکاتے۔

قوم امریکا کے غلاموں کو تسلیم نہیں کرے گی

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں قوم امریکا کے غلاموں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔آج میں سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ ہماری قوم ان کو مان جائے گی جو پیسے کی پوجا کرتے ہیں تو یہ نہیں ہوگا۔ جن پولیس اور رینجرز والوں نے عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی انہیں خوف تھا کہ ان کی نوکری نہ چلی جائے۔ اپنی نوکری پچانے کے لیے انہوں نے شیلنگ کی۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں 20 ضمنی الیکشن کے دوران عوام حکومت کے ساتھ نہیں، امپائر ان کے ساتھ ہیں پھر بھی ان کو شکست دینی ہے، پنجاب کا الیکشن یہ صرف دھاندلی سے جیتیں گے، جب کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا تو بھارت جا کر ان کے امپائروں کی موجودگی میں میچ جیتا تھا۔ اس کے علاوہ ہندوستان کبھی ہمارے اور اپنے امپائروں کے ساتھ پاکستان سے نہیں جیتا، ان کے مطابق وہ اب بھی ایسا ہی کریں گے۔ 

ایاز امیر پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں

عمران خان نے کہا کہ ایاز امیر وہ آدمی ہے کہ جو اپنی تحریر سے پوری کوشش کرتا ہے کسی طرح میری قوم کی اصلاح ہو جائے۔ آج اس پلیٹ فارم سے ایاز امیر پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔ اس غلط فہمی میں نہ رہنا کہ اس طرح وہ ڈر جائیں گے۔ ان کے مطابق جو آج صحافیوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس سے ملک میں کیا پیغام دیا جا رہا ہے۔ میرے اوپر بھی کوئی 14 مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔ دو ماہ میں معیشت کا جو حال کیا ہے کہ معیشت نیچے اور مہنگائی اوپر چلی گئی ہے۔

پرویز خٹک

جلسے کے دوران خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ اپنے دور میں عمران خان نے تیل اور بجلی سستی کی اور آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ مہنگائی پاکستان کی تباہی ہے۔ ہمارا مقابلہ طاقتور لوگوں کے ساتھ ہے مگر ہم ان کی طاقت کو نہیں مانتے اور ان کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ یہ ہمارے خلاف کیسز بنا رہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا یہ حکمران چوری بچانے آنے ہیں، انھوں نے نیب کو ختم کیا، یہ ملک بچانے نہیں بلکہ اپنی چوری بچانے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ بتاتی ہے کہ چور حکمران ترقی نہیں دے سکتا۔ ان کے مطابق پاکستان ترقی کرے گا اور یہ چور ڈاکو دیکھتے رہ جائیں گے۔ عوام سے کہتا ہوں عمران خان کو دو تہائی اکثریت سے کامیاب کرائیں، عمران خان دوتہائی اکثریت سے دوبارہ آئیں گے تو مضبوط قانون سازی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اگلی کال کا انتظار کریں۔ جب بھی عمران خان کال دیتے ہیں تو پورا ملک نکل آتا ہے۔ 

 شیخ رشید:

اس سے قبل پریڈ گراؤنڈ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج عمران خان کی قیادت میں انقلاب آ گیا، ڈیزل اپنے بھائی کو گورنر لگانا چاہتا ہے، ایک چور نے بیٹے کو وزیراعلیٰ دوسرے نے وزیر مواصلات لگوا لیا، ایک چور نے اپنے بیٹے کو وزیر خارجہ بنوا دیا، امپورٹڈ حکومت کو کہتا ہوں، جولائی بہت اہم ہے، 17 جولائی کو پی ٹی آئی کو جتوا کر حکومت کو دفن کر دینگے، یہ لوگ ملک نہیں چلا سکتے، میں نے اپنے تمام دوستوں کو السلام علیکم کہہ دیا ہے، عمر کے اس حصے میں اب میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔ جس طرح پاکستان کی فوج پورے ملک کی آواز ہے اسی طرح اب عمران خان پورے ملک کی آواز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو جذبہ آج راولپنڈی میں انہوں نے دیکھا ہے ایسا پوری زندگی کی سیاست میں نہیں دیکھا۔ وہ ایسا عمران خان کو خوش کرنے کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔ لیڈر روز روز نہیں پیدا ہوتے۔ میں تمام اداروں سے یہ کہتا ہوں جلد الیکشن کا اعلان کرا دیا جائے کیونکہ یہ (موجودہ حکومت) ملک نہیں چلا سکتے۔ پاکستان کی بہتری اسی میں ہے کہ فوری الیکشن کروائے جائیں۔

عمران خان کی عوام سے چندے کی اپیل

اس سے قبل عمران خان نے پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے عوام سے چندے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وہ سیاسی جماعت ہے جو اندرون ملک اور سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے چندے سے یہاں تک پہنچی ہے۔ تحریک انصاف نا تو سرمایہ داروں کی ہے اور نا ہی مافیاز کی جماعت ہے، یہ جماعت عوام کے پیسوں سے بنی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم پاکستان کی حقیقی تحریک آزادی کے لیے نکلنے لگے ہیں، 2 تاریخ کے جلسے کے بعد ہم پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے بعد ہم عام انتخابات میں حصہ لیں گے، اس سب کے لئے ہمیں فنڈز کی ضرورت ہے۔ عوام نے پہلے جس طرح ہماری مدد کی اسی طرح ہمیں فنڈز دیں۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عوام سے سیاسی سرگرمیوں کے گاہے بگاہے چندہ مانگتے رہے ہیں۔

اپریل 2022ء میں عمران خان نے احتجاجی مہم کے لیے سمندر پار پاکستانیوں سے چندے کی اپیل کی تھی، اس اپیل کے بعد تحریک انصاف کا دعویٰ تھاکہ انہیں کروڑوں روپے چندے کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ عمران خان نے 2016ء میں بھی عوام سے چندے کی اپیل کی تھی۔ اس سے بھی ان کی جماعت کو اچھی خاصی رقم چندے کی صورت میں ملی تھی۔

 

Advertisement