لاہور:(دنیا نیوز)پنجاب سیلاب کے ساتھ ساتھ ڈینگی بخار کی لپیٹ میں بھی آگیا ہے، صوب بھر میں ڈینگی سے 4 افراد جاں بحق اور 1303 نئے کیسز بھی سامنے آچکے ہیں لیکن پنجاب حکومت معاملے کو سنجیدہ لینے کے بجائے صرف کاغذی رپورٹ اور زبانی دعووں تک محدود ہے
تفصیلات کے مطابق صوبہ میں ڈینگی مچھر کے تدارک بارے بروقت اقدامات نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پنجاب بھر میں ڈینگی بخار سے ہلاکتیں اور کیسز میں بڑا اضافہ رپورٹ ہونے لگا، رواں سیزن پنجاب میں اب تک 1303کنفرم ڈینگی کیسز اور4اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
سرکاری ہسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں مریضوں کیلئے 1603بیڈز مختص ہیں، اس وقت 307 ڈینگی مریض پنجاب کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، لاہور میں 543، راولپنڈی 466، گوجرانوالہ57، فیصل آباد میں 25 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
تاحال پنجاب میں ڈینگی لاروا کے ایک لاکھ سے زائد ہاٹ سپاٹس موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے، سنگین صورتحال کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی نے اس حوالے سے ایک اجلاس بھی نہ بلایا ہے، چیف سیکرٹری کی جانب سے بلائے جانیوالے مسلسل اجلاس میں سب اچھا کی رپورٹ پیش کی گئی۔
پنجاب بھر میں ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں جاری ہیں، 3 روز میں مختلف شہروں میں 112افراد گرفتار،592مقدمات بھی درج ہوئے، لاہور میں 9،راولپنڈی میں 100،اٹک، چکوال اور وہاڑی میں ایک ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے بچاؤ بارے اقدامات کے لیے سخت احکامات جاری کردئیے ہیں۔