اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، کالعدم تنظیموں سے آئین میں رہتے ہوئے بات کریں گے۔
یہ بات رانا ثناء اللہ نے کوئٹہ کابینہ کمیٹی برائے لاپتہ افراد کے ممبران شازیہ مری، اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر کامران مرتضیٰ، ایم این اے آغا حسن بلوچ اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی ہدایت پر یہاں 2 ماہ سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملے، ان کی باتیں سنیں، انہیں مسئلے کے حل کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد انہوں نےدھرنا ختم کر دیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ پورے پاکستان کام سئلہ بن چکا ہے، اس کو حل کرنے کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران جو باتیں کر رہا ہے وہ شر کے مترادف ہے، اس کے شر سے کوئی محٖفوظ نہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے بنائے جانے والے کمیشن کی کارروائی سے کئی افراد بازیاب ہوئے مگر وہ تواقعات پر پورا نہیں اترا۔
شازیہ مری نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 50 سال سے جاری اس مسئلے کو اب حل ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اس لاپتہ افراد اور دیگر مسائل کے حل کے لئے کئی بار جوڈیشل کمیشن بنائے مگر وہاں کوئی پیش نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین 51 روز سے ریڈ زون میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں، صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے کئی بار ان سے مذاکرات کئے مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔
مشیر داخلہ میر ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کا معاملہ ان کے ہاتھ میں نہیں ہے، جس پر آج وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کی قیادت میں کابینہ کمیٹی برائے لاپتہ افرا د کوئٹہ آئی اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے مذاکرات کئے، بقول کمیٹی کے لواحقین نے دھرنا ختم کر دیا ہے۔