پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ظلم کیخلاف نکلنے کیلئے قوم کو جلد کال دوں گا۔ جب کال دوں گا تو پھر واپسی نہیں ہو گی، قوم پر جو ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے یہ میں کبھی برداشت نہیں کروں گا۔
پشاور میں ایڈورڈ کالج کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں کالج کے پرنسپل کا شکریہ ادا کرتا ہوں مجھے یہاں دعوت دی، میلو اور ڈیزل کو بھی دعوت دیں اور ڈیزل سے پوچھیں چوروں کے ساتھ کیسے کھڑے ہو گئے ہو۔ ہم میلو اور ڈیزل پر ضرور بات کریں گے لیکن آج میں لیڈر شپ پر بات کرنے آیا ہے۔ دنیا کے سب سے لیڈر ہماے پیارے نبی ﷺ رہے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے چیز جو کی وہ قانون کی بالادستی ہے، ریاست مدینہ قانون وانصاف پر قائم کی گئی ۔ جتنے بہتر لیڈر ہوتے ہیں اتنی ہی بہتر تعلیم ہوتی ہے اور قانون کی بالادستی سے انسان اور جانوروں کے معاشرے میں فرق پیدا کرتا ہے جبکہ قانون کے معاشرے میں سب قانون کے نیچے ہوتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ چوروں، ڈاکووں کو این آر او دیا گیا ہے، ان سے ڈیل کی گئی ہے اور آج چور اور ڈاکو وطن واپس آ رہے ہیں ان کے کیسز کو ختم کیا جا رہا ہے اور اربوں روپے لوٹ کر باہر جانے والوں کو این آر او سے واپس لایا جا رہا ہے۔ آج پاکستان بدترین مہنگائی کی لپیٹ میں ہے، قوم نیچے جا رہی ہے اور ابھی بھی پیٹ نہیں بھرا ہے، مریم اپنے داماد کے لیے پیسہ بنا رہی ہے۔ جانور غیر سیاسی ہوتے ہیں اور جو ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا ان میں اور بھیڑ بکریوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں تباہی کا راستہ آپ کے سامنے آرہا ہے، بڑے بڑے ڈاکوؤں کو این آر او دیا گیا اور ان کے کیسز ختم کیے جارہے ہیں، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں عدالت نے مریم نواز کو بری کردیا ہے، مریم کو ڈیزل نے نہیں عدالتوں نے بری کیا ہے، آپ کا مستقبل تباہی کی طرف جارہا ہے، اسی طرح اربوں کی چوریاں معاف کی جاتی رہیں تو آپ کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کو تیار کر رہا ہوں لیکن مجھے اکیلا بھی نکلنا پڑا تو ان کے خلاف نکلوں گا کیونکہ میں جیل جانے سے نہیں ڈرتا ہوں، میری کال کا انتظار کرنا۔ چوروں کے ذریعےقوم پر ڈاکے کو کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی بریچ ہوئی ہے تومطلب دشمن کے پاس ڈیٹا چلا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں تباہی کا راستہ آرہا ہے اور ملک کا مستقبل تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ آج پاکستان میں عدالت نے مریم نواز کو بری کردیا ہے جبکہ لندن فلیٹس پرمریم کہتی ہےلندن توپاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے اور حسین نواز کہتا ہے مریم اپارٹمنٹ کی مالک ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب ڈاکو گھر کو لوٹ رہے ہوں تو چوکیدار کیسے نیوٹرل رہے گا؟ جب بھی کوئی کہے کہ وہ غیر سیاسی ہے تو سمجھ جانا کہ وہ جانور ہے، اگر آپ کو سوشل میڈیا اور ٹی وی چینل کو بند کرنا ہے تو ملک کے مفاد کا تحفظ کون کرے گا؟
عمران خان خاتون جج زیبا چودھری سے معافی مانگنے پہنچ گئے
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چودھری کی عدالت پہنچے تاہم پولیس نے خاتون جج کا کمرہ بند کر دیا اور انہیں بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چودھری رخصت پر ہیں۔
عمران خان نے ریڈر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے زیبا چودھری صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان آئے تھے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے معذرت کرنے کے لیے آیا ہوں، ریڈر آپ گواہ رہنا، زیبا چودھری صاحبہ کو بتانا کہ اگر ان کی دل آزاری ہوئی ہو تو عمران خان معذرت کرنے آئے تھے۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کیس، عمران خان کی ضمانت منظور
دفعہ 144 کے کیس میں عمران خان ضمانت کے لیے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے بابر اعوان کو وقت پر عدالت آنے پر سراہا اور کہا کہ اچھا لگا وقت پر آئے، نوجوانوں کو بھی یہی پیغام دینا چاہیے۔ فاضل جج کے ریمارکس پر بابر اعوان نے ساتھی وکلاء کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں سنو، وقت کی پابندی کرو۔
بعدازاں عدالت نے عمران خان کی ضمانت کنفرم کر دی اور پولیس کو سابق وزیراعظم کی گرفتاری سے روک دیا۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چودھری کی عدالت میں بھی گئے اور ریڈر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے زیبا چودھری صاحبہ کو بتانا ہے میں آیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چودھری سے معافی مانگنے آئے ہیں۔